عَنْ أَبِی الدَّرْدَاءِ أَنَّ رَجُلًا أَتَاهُ فَقَالَ إِنَّ لِیَ امْرَأَةً وَإِنَّ أُمِّی تَأْمُرُنِی بِطَلَاقِهَا قَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: الْوَالِدُ أَوْسَطُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ فَإِنْ شِئْتَ فَأَضِعْ ذَلِکَ الْبَابَ أَوْ احْفَظْهُ۔(ترمذی، رقم ۱۹۰۰)
’’ابو دردا رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا: باپ جنت کا وسطی دروازہ ہے، خواہ تو اسے ضائع کر دے یا اس کی حفاظت کرے۔‘‘
یہاں باپ سے مراد والدین ہیں۔ فرمایا کہ یہ جنت کا وسطی یعنی بہترین دروازہ ہیں، انسان ان کی خدمت کرکے نہایت آسانی سے جنت کا اعلیٰ درجہ حاصل کر سکتا ہے۔ چنانچہ یہ بات خود اُس پر منحصر ہے کہ وہ اپنی ابدی زندگی سنوارنے کے لیے کیا کرتا ہے اور کیا نہیں کرتا۔
________