HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

تعویذ گنڈوں کی مناہی اور شفا کی دعا

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَقُولُ: إِنَّ الرُّقَی وَالتَّمَاءِمَ وَالتِّوَلَةَ شِرْکٌ، قَالَتْ قُلْتُ لِمَ تَقُولُ هَذَا وَاللَّهِ لَقَدْ کَانَتْ عَیْنِی تَقْذِفُ وَکُنْتُ أَخْتَلِفُ إِلَی فُلَانٍ الْیَهُودِیِّ یَرْقِینِی فَإِذَا رَقَانِی سَکَنَتْ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ إِنَّمَا ذَاکَ عَمَلُ الشَّیْطَانِ کَانَ یَنْخُسُهَا بِیَدِهِ فَإِذَا رَقَاهَا کَفَّ عَنْهَا إِنَّمَا کَانَ یَکْفِیکِ أَنْ تَقُولِی کَمَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِوَسَلَّمَ یَقُولُ:أَذْهِبْ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ اشْفِ أَنْتَ الشَّافِی لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُکَ شِفَاءً لَا یُغَادِرُ سَقَمًا۔(ابوداود،رقم۳۸۸۳)
’’عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے: جھاڑ پھونک، گنڈے اور میاں بیوی میں جدائی ڈالنے کے تعویذسب شرک ہیں۔(عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب نے) کہا تم یہ کیوں کہہ رہے ہو، خدا کی قسم میری آنکھ شدت درد سے نکلی جاتی تھی اور میں فلاں یہودی کے پاس دم کرانے جاتی تھی، وہ مجھے دم کر دیتا تھا تو میری آنکھ کو سکون پہنچتا۔ عبداللہ بن مسعود نے کہا یہ سکون تو شیطان کے عمل سے ہوتاتھا۔ وہ اپنے ہاتھ سے آنکھ کو چھوتا (تو اس میں درد ہوتا)، پھر جب دم کیا جاتا تو وہ آنکھ کو چھونے سے باز آ جاتا، (چنانچہ درد ختم ہو جاتا)۔ تیرے لیے یہ کافی تھا کہ تو وہی کلمات کہتی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کہا کرتے تھے۔اے انسانوں کے پروردگار بیماری کو دور کر دے اور شفا دے تو ہی شفا دینے والا ہے، تیری شفا کے علاوہ کوئی شفا نہیں۔ ایسی شفا دے جو بیماری کو بالکل ختم کر دے۔‘‘

________

 

B