HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

شکار سے متعلق فقہی مسائل

عَنْ عَدِیِّ بْنِ حَاتِمٍ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ عن الصَّیْدِ فقال إذا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ فَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ علیه فَإِنْ أَدْرَکْتَهُ لم یَقْتُلْ فأذبح وَاذْکُرْ اسْمَ اللَّهِ علیه وَإِنْ أَدْرَکْتَهُ قد قَتَلَ ولم یَأْکُلْ فَکُلْ فَقَدْ أَمْسَکَهُ عَلَیْکَ فَإِنْ وَجَدْتَهُ قد أَکَلَ منه فلا تَطْعَمْ منه شیئا فَإِنَّمَا أَمْسَکَ علی نَفْسِهِ وَإِنْ خَالَطَ کَلْبُکَ کِلَابًا فَقَتَلْنَ فلم یَأْکُلْنَ فلا تَأْکُلْ منهشیئا فَإِنَّکَ لَا تَدْرِی أَیُّهَا قَتَلَ۔(نسائی، رقم 4268)
’’ عدی بن حاتم سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکار کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا: تم جب اپنا کتا چھوڑتے ہو تو اللہ کا نام لے کر چھوڑو۔ پھر اگر دیکھو کہ اُس نے شکار کو (زندہ پکڑا ہے) مارا نہیں تو اُسے اللہ کا نام لے کر ذبح کر لو اور اگر دیکھو کہ مار ڈالا ہے، مگر اُس میں سے کچھ کھایا نہیں تو تم اُسے کھا سکتے ہو، اِس لیے کہ یہ اُس نے تمھارے لیے روک رکھا ہے۔ لیکن اگر کھا لیا ہو تو اُسے کھانا جائز نہیں ہے،کیونکہ یہ پھر اُس نے اپنے لیے روکا ہے اور اگر دوسرے کتے بھی اپنے کتے کے ساتھ اِس طرح دیکھو کہ اُنھوں نے شکار کو مار دیا ہے اور اُس کو کھایا نہیں تب بھی اُسے نہ کھاؤ، اِس لیے کہ تم نہیں جانتے کہ اُن میں سے کس نے مارا ہے۔‘‘

________

 

B