HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

رسول اللہ ﷺ کا شاہانِ عرب و عجم کو دعوتِ اسلام دینا

عَنْ أَنَسٍ أَنَّ نَبِیَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ کَتَبَ إِلَی کِسْرَی وَإِلَی قَیْصَرَ وَإِلَی النَّجَاشِیِّ وَإِلَی کُلِّ جَبَّارٍ یَدْعُوهُمْ إِلَی اللَّهِ تَعَالَی۔(مسلم، رقم 4609، 4610، 4611)
’’انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسریٰ، قیصر، نجاشی اور ہر سرکش حاکم کو اللہ کی طرف بلانے کے لیے خطوط لکھے ۔‘‘

 

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ کَتَبَ إِلَی قَیْصَرَ یَدْعُوهُ إِلَی الْإِسْلَامِ ۔۔۔دَعَا (قَیْصَرُ) بِکِتَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَقُرِءَ فَإِذَا فِیهِ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ مِنْ مُحَمَّدٍ عَبْدِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ إِلَی هِرَقْلَ عَظِیمِ الرُّومِ سَلَامٌ عَلَی مَنْ اتَّبَعَ الْهُدَیأَمَّا بَعْدُ فَإِنِّی أَدْعُوکَ بِدِعَایَةِ الْإِسْلَامِ أَسْلِمْ تَسْلَمْ وَأَسْلِمْ یُؤْتِکَ اللَّهُ أَجْرَکَ مَرَّتَیْنِ فَإِنْ تَوَلَّیْتَ فَعَلَیْکَ إِثْمُ الْأَرِیسِیِّینَ وَ قُلْ یَا أَهْلَ الْکِتَابِ تَعَالَوْا إِلَی کَلِمَةٍ سَوَاءٍ بَیْنَنَا وَبَیْنَکُمْ أَلَّا نَعْبُدَ إِلَّا اللَّهَ وَلَا نُشْرِکَ بِهِ شَیْئًا وَلَا یَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا أَرْبَابًا مِنْ دُونِ اللَّهِ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقُولُوا اشْهَدُوا بِأَنَّا مُسْلِمُونَ۔(بخاری، رقم 2941)، (مسلم، رقم 4607)
’’عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیصر کو خط لکھ کر اسلام کی دعوت دی۔ ۔۔۔ قیصر نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خط منگوایا، وہ اُسے پڑھ کر سنایا گیا، تو اُس میں یہ لکھا ہوا تھا: 
بسم اللہ الرحمن الرحیم محمد اللہ کے بندے اور اُس کے رسول کی جانب سے ہرقل شاہ روم کی طرف اس پر سلامتی ہو جو ہدایت کو قبول کر لے، اما بعد، میں تمھیں اسلام کی دعوت دیتا ہوں۔ اسلام قبول کر لو، سلامت رہو گے۔ تم اسلام قبول کرو گے تو اللہ تمھیں دوہرا اجر دے گا۔ اگر تم نے اِس سے روگردانی کی تو تمھاری رعایا کا گناہ بھی تمھارے اوپر ہو گا۔ 
((اللہ فرماتا ہے کہ تم) کہہ دو، اے اہل کتاب اُس کلمے کی طرف آؤ جو ہمارے اور تمھارے درمیان مشترک ہے۔ یعنی یہ کہ ہم اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کریں گے، اُس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں گے اور نہ ہم میں سے کوئی آپس میں ایک دوسرے کو اللہ کے سوا رب بنائے گا۔ پھر اگر وہ اِس سے منہ موڑتے ہیں، تو تم کہہ دو کہ گواہ رہو ،ہم تو فرمانبردار ہیں)۔‘‘

________

 

B