HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

فتنے سے گریز کا حکم

عَنْ حُذَیْفَةَ بْنِ الْیَمَانِ یَقُولُ کَانَ النَّاسُ یَسْأَلُونَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْخَیْرِ وَکُنْتُ أَسْأَلُهُ عَنْ الشَّرِّ مَخَافَةَ أَنْ یُدْرِکَنِی فَقُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا کُنَّا فِی جَاهِلِیَّةٍ وَشَرٍّ فَجَاءَنَا اللَّهُ بِهَذَا الْخَیْرِ فَهَلْ بَعْدَ هَذَا الْخَیْرِ مِنْ شَرٍّ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ وَهَلْ بَعْدَ ذَلِکَ الشَّرِّمِنْ خَیْرٍ قَالَ نَعَمْ وَفِیهِ دَخَنٌ قُلْتُ وَمَا دَخَنُهُ قَالَ قَوْمٌ یَهْدُونَ بِغَیْرِ هَدْیِی تَعْرِفُ مِنْهُمْ وَتُنْکِرُ قُلْتُ فَهَلْ بَعْدَ ذَلِکَ الْخَیْرِ مِنْ شَرٍّ قَالَ نَعَمْ دُعَاةٌ عَلَی أَبْوَابِ جَهَنَّمَ مَنْ أَجَابَهُمْ إِلَیْهَا قَذَفُوهُ فِیهَا قُلْتُ یَا رَسُولَ اللَّهِ صِفْهُمْ لَنَا قَالَ هُمْ مِنْ جِلْدَتِنَا وَیَتَکَلَّمُونَ بِأَلْسِنَتِنَا قُلْتُ فَمَا تَأْمُرُنِی إِنْ أَدْرَکَنِی ذَلِکَ قَالَ تَلْزَمُ جَمَاعَةَ الْمُسْلِمِینَ وَإِمَامَهُمْ قُلْتُ فَإِنْ لَمْ یَکُنْ لَهُمْ جَمَاعَةٌ وَلَا إِمَامٌ قَالَ فَاعْتَزِلْ تِلْکَ الْفِرَقَ کُلَّهَا وَلَوْ أَنْ تَعَضَّ بِأَصْلِ شَجَرَةٍ حَتَّی یُدْرِکَکَ الْمَوْتُ وَأَنْتَ عَلَی ذَلِکَ۔(بخاری، رقم 7084)
’’حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خیر کے بارے میں پوچھا کرتے تھے، لیکن میں آپ سے (آئندہ آنے والے) شر کے بارے میں اس خوف سے پوچھا کرتا تھا کہ کہیں وہ مجھے نہ آ لے۔ میں نے پوچھا! اے اللہ کے رسول ہم لوگ جاہلیت اور شر کے دور میں تھے پھر اللہ نے ہمیں اس خیر سے نوازا تو کیا اس خیر کے بعد پھر شر کا دور ہو گا؟ آپ نے فرمایا: ہاں، میں نے پوچھا کہ کیا اُس شر کے بعد پھر خیر کا زمانہ آئے گا؟ آپ نے فرمایا: ہاں، لیکن اُس خیر میں کمزوری ہو گی۔ میں نے پوچھا اُس میں کیا کمزوری ہو گی؟ فرمایا کہ کچھ لوگ ہوں گے جو میرے طریقے کے خلاف چلیں گے۔ تم اُن میں بعض اچھی باتیں اور بعض بری باتیں دیکھو گے۔ میں نے پوچھا کہ کیا اِس دور کے بعد پھر شر کا دور آئے گا؟ آپ نے فرمایا: ہاں کچھ لوگ جہنم کے دروازوں پر کھڑے ہو کر اُس کی طرف بلانے والے پیدا ہوں گے، جو اُن کی دعوت قبول کر لے گا، وہ اُسے اُس (جہنم) میں پھینک دیں گے۔ میں نے کہا، اے اللہ کے رسول! آپ اُن کی کچھ صفات بیان کریں۔ آپ نے فرمایا: وہ ہمارے جیسے ہی ہوں گے اور ہماری زبان ہی بولیں گے۔ میں نے پوچھا آپ مجھے اُن کے بارے میں کیا حکم دیتے ہیں، اگر وہ میرے دور میں پیدا ہو گئے؟ آپ نے فرمایا: مسلمانوں کے نظم اجتماعی اور اُن کے حکمران سے جڑ کر رہنا۔ میں نے پوچھا: اگر مسلمانوں کا کوئی نظمِ اجتماعی اور کوئی حکمران موجود ہی نہ ہو؟ آپ نے فرمایا: اِس صورت میں اِن سب گروہوں سے بالکل الگ ہو جاؤ، اگرچہ تمھیں مرتے وقت تک کسی درخت کی جڑ ہی چبانی پڑے۔‘‘

________

 

B