HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

نظمِ اجتماعی میں امیر کی حیثیت

عَنْ أَبِی هُرَیْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّی اللهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَقُولُ مَنْ أَطَاعَنِی فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَمَنْ عَصَانِی فَقَدْ عَصَی اللَّهَ وَمَنْ یُطِعْ الْأَمِیرَ فَقَدْ أَطَاعَنِی وَمَنْ یَعْصِ الْأَمِیرَ فَقَدْ عَصَانِی وَإِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ یُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَیُتَّقَی بِهِ فَإِنْ أَمَرَ بِتَقْوَی اللَّهِ وَعَدَلَ فَإِنَّ لَهُ بِذَلِکَ أَجْرًا وَإِنْ قَالَ بِغَیْرِهِ فَإِنَّ عَلَیْهِ مِنْهُ۔(بخاری، رقم (2957
’’ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا: جس نے میری اطاعت کی اُس نے اللہ کی اطاعت کی، جس نے میری نافرمانی کی اُس نے اللہ کی نافرمانی کی، جس نے امیر کی اطاعت کی اُس نے میری اطاعت کی اور جس نے امیر کی نافرمانی کی اُس نے میری نافرمانی کی۔ مسلمانوں کا حکمران اُن کی سپر ہے ، قتال اُسی کے پیچھے رہ کر کیا جاتا ہے اور لوگ اپنے لیے اُسی کی آڑ پکڑتے ہیں۔ چنانچہ اگر وہ اللہ سے ڈرتے رہنے کا حکم دیتا اور عدل کرتا ہے تو اُسے اِس کا اجر ملے گا اور اگر اُس نے اس کے علاوہ رویہ اختیار کیا تو اُسے اس کی وجہ سے سزا ملے گی۔‘‘

________

 

B