عَنْ أَبِیْ جُحَیْفَةَ قَالَ لَعَنَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ الْوَاشِمَةَ وَالْمُسْتَوْشِمَةَ وَآکِلَ الرِّبَا وَمُوکِلَهُ وَنَهَی عن ثَمَنِ الْکَلْبِ وَکَسْبِ الْبَغِیِّ وَلَعَنَ الْمُصَوِّرِینَ۔(بخاری، رقم ۵۳۴۷)
’’ابو جحیفہ رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گودنے اور گدوانے والی پر اور سود کھانے اور کھلانے والے پر لعنت کی ہے اور آپ نے کتے کی قیمت لینے اور زانیہ کی کمائی کھانے سے منع فرمایا ہے، نیز آپ نے مصوروں پر بھی لعنت کی ہے۔‘‘
عَنْ أَبِیْ هُرَیْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ وَزْنًا بِوَزْنٍ مِثْلًا بِمِثْلٍ وَالْفِضَّةُ بِالْفِضَّةِ وَزْنًا بِوَزْنٍ مِثْلًا بِمِثْلٍ فَمَنْ زَادَ أو اسْتَزَادَ فَهُوَ رِبًا۔(مسلم ،رقم ۴۰۶۸)
’’ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سونا ادھار بیچو تو اُس کے بدلے میں وہی سونا لو، اُسی وزن اور اُسی قسم میں اور چاندی ادھار بیچو تو اُس کے بدلے میں وہی چاندی لو ، اُسی وزن اور اُسی قسم میں، اِس لیے کہ جس نے زیادہ دیا اور زیادہ چاہا تو یہی سود ہے۔‘‘
عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُ إِنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْوَرِقُ بِالذَّهَبِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالْبُرُّبِالْبُرِّ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالشَّعِیرُ بِالشَّعِیرِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَا۔(مسلم، رقم ۴۰۵۹(
’’عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سونے کے بدلے میں چاندی ادھار بیچوگے تو اُس میں سود آ جائے گا۔ گندم کے بدلے میں دوسری قسم کی گندم، جو کے بدلے میں دوسری قسم کے جو اور کھجور کے بدلے میں دوسری قسم کی کھجور میں بھی یہی صورت ہو گی۔ ہاں، البتہ یہ معاملہ نقدا نقد ہو تو کوئی حرج نہیں۔‘‘
عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَیْدٍ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا الرِّبَا فِی النَّسِیئَةِ۔(مسلم، رقم ۴۰۸۹، ۴۰۹۱)
’’اسامہ بن زید رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سود صرف ادھار ہی کے معاملات میں ہوتا ہے۔‘‘
________