HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

حرمتِ جان و مال اور آبرو

عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ أَبِیْ بَکَرَةَ عَنْ أَبِیْهِ ذَکَرَ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَعَدَ عَلَی بَعِیرِهِ وَأَمْسَکَ إِنْسَانٌ بِخِطَامِهِ أو بِزِمَامِهِ قال أَیُّ یَوْمٍ هذا فَسَکَتْنَا حَتَّی ظَنَنَّا أَنَّهُ سَیُسَمِّیهِ سِوَی اسْمِهِ قال أَلَیْسَ یَوْمَ النَّحْرِ قُلْنَا بَلَی قَالَ فَأَیُّ شَهْرٍ هَذَا فَسَکَتْنَا حَتَّی ظَنَنَّا أَنَّهُ سَیُسَمِّیهِ بِغَیْرِ اسْمِهِ فَقَالَ أَلَیْسَ بِذِی الْحِجَّةِ قُلْنَا بَلَی قَالَ فَإِنَّ دِمَاءَ کُمْ وَأَمْوَالَکُمْ وَأَعْرَاضَکُمْ بَیْنَکُمْ حَرَامٌ کَحُرْمَةِ یَوْمِکُمْ هَذَا فِیْ شَهْرِکُمْ هَذَا فِیْ بَلَدِکُمْ هَذَا۔(بخاری، رقم ۶۷)
’’عبدالرحمن بن ابی بکرہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ وہ (ابو بکرہ)ایک دفعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہنے لگے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ پر بیٹھے ہوئے تھے اور ایک شخص نے اُس کی مہار تھام رکھی تھی، تو آپ نے پوچھا : آج کون سا دن ہے؟ ہم خاموش رہے، یہاں تک کہ ہمیں خیال ہوا کہ آپ شاید اِس کا کوئی اور نام رکھ دیں گے۔پھر آپ نے فرمایا: کیا آج یومِ نحر (قربانی کا دن) نہیں ہے؟ ہم نے کہا، یقیناً۔ پھر آپ نے پوچھا یہ کون سا مہینا ہے؟ ہم (اس پر بھی) خاموش رہے، یہاں تک کہ ہمیں خیال ہوا کہ آپ شاید اِس کا کوئی اور نام رکھ دیں گے۔پھر آپ نے فرمایا: کیا یہ ذی الحجہ کا مہینا نہیں ہے؟ ہم نے کہا یقیناً۔ پھر آپ نے فرمایا: تو یقیناً، تمھاری جانیں، تمھارے مال اور تمھاری آبروئیں، تم پر اُسی طرح حرام ہیں، جس طرح تمھارے اِس دن (یوم النحر)کی حرمت تمھارے اِس مہینے (ذوالحجہ) میں اورتمھارے اِس شہر (ام القریٰ مکہ)میں ہے۔‘‘

________

 

B