عَنْ زَاذَانَ أَبِی عُمَرَ قَالَ أَتَیْتُ بْنَ عُمَرَ وَقَدْ أَعْتَقَ مَمْلُوکًا قَالَ فَأَخَذَ مِنَ الْأَرْضِ عُودًا أَوْ شَیْءًا فَقَالَ مَا فِیْهِ مِنَ الْأَجْرِ مَا یَسْوَی هَذَا إِلَّا أَنِّی سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ مَنْ لَطَمَ مَمْلُوکَهُ أَوْ ضَرَبَهُ فَکَفَّارَتُهُ أَنْ یُعْتِقَهُ۔(مسلم، رقم ۴۲۹۸)
’’ زادان ابو عمر سے روایت ہے کہ میں ابن عمر رضی اللہ عنھما کے پاس گیا، انھوں نے (اس وقت) ایک غلام آزاد کیا تھا۔ (مجھے دیکھا) تو زمین سے کوئی لکڑی یا کوئی چیز اٹھائی اور کہنے لگے اس غلام کو آزاد کرنے میں میرے لیے اس جتنا بھی اجر نہیں ہے۔ میں نے تو اس کو صرف اس لیے آزاد کیا ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس نے اپنے غلام کو تھپڑ مارا یا اُس کی پٹائی کی، اُس کے گناہ کا کفارہ یہ ہے کہ وہ اُسے آزاد کر دے۔‘‘
عَنْ أَبِی مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِیِّ قَالَ کُنْتُ أَضْرِبُ غُلَامًا لِیْ فَسَمِعْتُ مِنْ خَلْفِی صَوْتًا اعْلَمْ أَبَا مَسْعُودٍ لَلَّهُ أَقْدَرُ عَلَیْکَ مِنْکَ عَلَیْهِ فَالْتَفَتُّ فَإِذَا هُوَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ یَا رَسُولَ اللّٰهِ هُوَ حُرٌّ لِوَجْهِ اللّٰهِ فَقَالَ أَمَا لَوْ لَمْ تَفْعَلْ لَلَفَحَتْکَ النَّارُ أَوْ لَمَسَّتْکَ النَّارُ۔(مسلم، رقم ۴۳۰۸)
’’ ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں اپنے غلام کو پیٹ رہا تھا۔ میں نے پیچھے سے کسی کو کہتے ہوئے سنا: ابو مسعود، جان لو کہ اللہ تم پر اِس سے زیادہ قدرت رکھتا ہے۔ میں نے مڑ کر دیکھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ میں نے فوراً کہا: یا رسول اللہ ، یہ اللہ کے لیے آزاد ہے۔ آپ نے فرمایا: اگر یہ نہ کرتے تو تمھیں آگ جھلسا دیتی یا وہ تمھیں چھو جاتی۔‘‘
________