عَنْ جَرِیرِ بْنِ عَبْدِ الله قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ عَنْ نَظَرِ الْفُجَاءَةِ فَأَمَرَنِی أَنْ أَصْرِفَ بَصَرِی۔(مسلم،رقم ۵۶۴۴)
’’ جریر بن عبداللہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اچانک پڑنے والی نگاہ کے بارے میں پوچھا، تو آپ نے مجھے حکم دیا کہ میں اپنی نظر پھیر لیا کروں۔‘‘
عَنْ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ الْفَضْلُ رَدِیفَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَتْ امْرَأَةٌ مِنْ خَثْعَمَ فَجَعَلَ الْفَضْلُ یَنْظُرُ إِلَیْهَا وَتَنْظُرُ إِلَیْهِ فَجَعَلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَصْرِفُ وَجْهَ الْفَضْلِ إِلٰی الشِّقِّ الْآخَرِ۔(بخاری، رقم ۱۸۵۵، مسلم، رقم ۳۲۵۱)
’’عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ فضل بن عباس رضی اللہ عنھما نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر آپ کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے کہ قبیلۂ خثعم کی ایک عورت آئی۔ فضل بن عباس رضی اللہ عنھما نے اُس پر نگاہیں گاڑ دیں اور وہ بھی انھیں دیکھنے لگ گئی۔ یہ صورت حال دیکھ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فضل کا منہ پکڑ کر دوسری طرف کر دیا۔‘‘
_________