عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍقَالَ اطَّلَعَ رَجُلٌ مِنْ جُحْرٍ فِیْ حُجَرِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ مِدْرًی یَحُکُّ بِهِ رَأْسَهُ فَقَالَ لَوْ أَعْلَمُ أَنَّکَ تَنْتَظِرُ لَطَعَنْتُ بِهِ فِیْ عَیْنِکَ إِنَّمَا جُعِلَ الِاسْتِئْذَانُ مِنْ أَجْلِ الْبَصَرِ۔(بخاری، رقم ۶۲۴۱، مسلم، رقم ۵۶۳۸)
’’ سہل بن سعد سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حجرے میں کسی سوراخ سے جھانکا۔ اُس وقت آپ کے ہاتھ میں ایک کنگھا تھا جس سے آپ سر کُھجا رہے تھے۔ آپ نے اُسے فرمایا اگر مجھے معلوم ہوتا کہ تم اس طرح جھانک رہے ہو، تو یہ کنگھا تمھاری آنکھ میں چبھو دیتا۔ (گھر میں داخلے سے پہلے) اجازت لینے کا حکم اسی لیے دیا گیا ہے تا کہ آنکھ (اُس میں) جھانکنے سے بچے۔‘‘
________