HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

شوہر سے بے رغبتی کی بنا پر خلع کا جواز

 

 

عَنِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةَ ثَابِتِ بن قَیْسٍ أَتَتْ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ یَا رَسُولَ اللّٰهِ ثَابِتُ بْنُ قَیْسٍ مَا أَعْتِبُ عَلَیْهِ فِیْ خُلُقٍ وَلَا دِینٍ وَلَکِنِّی أَکْرَهُ الْکُفْرَ فِیْ الْإِسْلَامِ فَقَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ أَتَرُدِّینَ عَلَیْهِ حَدِیقَتَهُ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ اِقْبَلِ الْحَدِیقَةَ وَطَلِّقْهَا تَطْلِیقَةً۔(بخاری، رقم ۵۲۷۳، ۵۲۷۷)

’’ ابن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ ثابت بن قیس کی بیوی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا: یارسول اللہ ، میں اِس کے دین و اخلاق پر کوئی حرف نہیں رکھتی، مگر مجھے اسلام میں کفر کا اندیشہ ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ شکایت سنی تو فرمایا: اِس کا باغ واپس کرتی ہو؟ اُس نے مان لیا تو آپ نے ثابت کو حکم دیا کہ باغ لے لو اور اِسے ایک طلاق دے کر الگ کر دو۔‘‘

________

 

B