HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

بیوی کے حقوق کی نگہداشت کا حکم

 

 

عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰهِ ۔۔۔(أَنَّ) خَطَبَ (رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ) النَّاسَ (فِیْ حَجَّةِ الوِدَاعِ) وَقَالَ۔۔۔اتَّقُوا اللّٰهَ فِیْ النِّسَاءِ فَإِنَّکُمْ أَخَذْتُمُوهُنَّ بِأَمَانِ اللّٰهِ وَاسْتَحْلَلْتُمْ فُرُوجَهُنَّ بِکَلِمَةِ اللّٰهِ وَلَکُمْ عَلَیْهِنَّ أَنْ لَا یُوطِءْنَ فُرُشَکُمْ أَحَدًا تَکْرَهُونَهُ فَإِنْ فَعَلْنَ ذَلِکَ فَاضْرِبُوهُنَّ ضَرْبًا غَیْرَ مُبَرِّحٍ وَلَهُنَّ عَلَیْکُمْ رِزْقُهُنَّ وَکِسْوَتُهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ ۔۔۔۔(مسلم، رقم ۲۹۵۰)

’’ جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ۔۔۔ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر لوگوں کو خطاب کیا اور فرمایا: ۔۔۔ عورتوں کے معاملے میں اللہ سے ڈروکہ کہیں تم ان پر کوئی زیادتی کرو، کیونکہ تم نے انھیں اللہ تعالیٰ کی امان کے ساتھ حاصل کیا اور اُن کے ساتھ جنسی تعلق کو اللہ کے کلمے سے اپنے لیے جائز کیا ہے۔ اُن کے اوپر تمھارا یہ حق ہے کہ وہ تمھارے گھر میں کسی ایسے شخص کو نہ آنے دیں جس کا آنا تم نا پسند کرتے ہو،لیکن اگر وہ ایسا کریں تو تم اُن کو (اصلاح کے لیے) ایسی جسمانی سزا دو جو اپنا پائدار اثر نہ چھوڑے۔ تمھارے ذمے دستور کے مطابق اُن کا نان نفقہ ہے۔۔۔۔‘‘

 

عَن عَمْرِو بْنِ الْأَحْوَصِ أَنَّهُ شَهِدَ حَجَّةَ الْوَدَاعِ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَحَمِدَ اللّٰهَ وَأَثْنَی علیه وَذَکَّرَ وَوَعَظَ ثُمَّ قال اسْتَوْصُوا بِالنِّسَاءِ خَیْرًا فَإِنَّهُنَّ عِنْدَکُمْ عَوَانٍ ۔۔۔إِنَّ لَکُمْ من نِسَاءِکُمْ حَقًّا وَلِنِسَاءِکُمْ عَلَیْکُمْ حَقًّا فَأَمَّا حَقُّکُمْ علی نِسَاءِکُمْ فلا یُوَطِّءَنَّ فُرُشَکُمْ من تَکْرَهُونَ ولا یَأْذَنَّ فی بُیُوتِکُمْ لِمَنْ تَکْرَهُونَ ألا وَحَقُّهُنَّ عَلَیْکُمْ أَنْ تُحْسِنُوا إِلَیْهِنَّ فی کِسْوَتِهِنَّ وَطَعَامِهِنَّ۔(ابن ماجہ، رقم ۱۸۵۱)

’’ عمرو بن احوص سے روایت ہے کہ وہ حجۃ الوداع کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ آپ نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی اور پھر وعظ و نصیحت کی۔ پھر آپ نے فرمایا: میں تمھیں عورتوں کے ساتھ اچھے سلوک کی وصیت کرتا ہوں، کیونکہ وہ تمھاری قید (نکاح) میں ہیں۔ ۔۔۔ بے شک عورتوں پر تمھارا حق ہے اور تم پر بھی اُن کے حقوق ہیں۔ تمھارا حق تو یہ ہے کہ تمھارے ناپسندیدہ کسی شخص کو وہ نہ تمھارا بستر پامال کرنے دیں نہ تمھارے گھر میں آنے کی اجازت دیں۔ سنو! اور اُن کا حق یہ ہے کہ تم (اپنی استطاعت کے مطابق) اُنھیں اچھے سے اچھا کھلاؤ اور اچھے سے اچھا پہناؤ۔‘‘

________

 

B