عَنْ خَنْسَاءَ بِنْتِ خِذَامٍ الْأَنْصَارِیَّةِ أَنَّ أَبَاهَا زَوَّجَهَا وَهْیَ ثَیِّبٌ فَکَرِهَتْ ذٰلِکَ فَأَتَتْ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ نِکَاحَهُ۔(بخاری، رقم ۵۱۳۸)
’’خنسا بنت خذام انصاریہ سے روایت ہے کہ وہ جب بیوہ ہوئیں تو اُن کے والد نے (اُن سے مشورہ کیے بغیر) اُن کا نکاح کر دیا۔ اُنھیں یہ فیصلہ پسند نہیں آیا۔ چنانچہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں تو آپ نے اُن (کے والد) کا (کیا ہوا) نکاح فسخ کر دیا۔‘‘
________