عَنْ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ عَمْروِ بْنِ الْعَاصِ أَنَّ مَرْثَدَ بْنَ أَبِی مَرْثَدٍ الْغَنَوِیَّ کَانَ یَحْمِلُ الْأَسَارَی بِمَکَّةَ وَکَانَ بِمَکَّةَ بَغِیٌّ یُقَالُ لهَاَ عَنَاقُ وَکَانَتْ صَدِیقَتَهُ قَالَ جِئْتُ إِلٰی النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ یَا رَسُولَ اللّٰهِ أَنْکِحُ عَنَاقَ قَالَ فَسَکَتَ عَنِّی فَنَزَلَتْ (وَالزَّانِیَةُ لَا یَنْکِحُهَا إلا زَانٍ أو مُشْرِکٌ) فَدَعَانِی فَقَرَأَهَا عَلَیَّ وَقَالَ لَا تَنْکِحْهَا۔(ابوداود، رقم ۲۰۵۱)
’’عبداللہ بن عمرو بن العاص سے روایت ہے کہ مرثدؓ بن ابی مرثدالغنوی قیدیوں کو مکے لے جایا کرتا تھا۔ وہاں ایک بدکار عورت رہتی تھی جسے عَناق کہتے تھے، وہ اُس کی دوست تھی۔ (مسلمان ہونے کے بعد مرثدؓ نے اُس سے نکاح کرنا چاہا) تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے اور یہ عرض کی کہ کیا میں عَناق سے نکاح کر لوں، تو آپ خاموش رہے، پھر جب آیت ’’وَالزَّانِیَۃُ لَا یَنْکِحُہَا إلا زَانٍ أو مُشْرِکٌ‘‘ (اور زانیہ سے نکاح نہ کرے مگر زانی یا مشرک) نازل ہوئی تو آپ نے مجھے بلایا اور یہ آیت سنائی اور پھر فرمایا کہ اُس سے نکاح نہ کرو۔‘‘
عَنْ أَبِیْ هُرَیْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ لَا یَنْکِحُ الزَّانِی الْمَجْلُودُ إِلَّا مِثْلَهُ۔(ابوداود، رقم ۲۰۵۲)
’’ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سزا یافتہ زانی نکاح نہ کرنے پائے مگر اپنی ہی مثل خاتون سے۔‘‘
________