HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

قربانی کے احکام

 

 

عن أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ كَانَ لَهُ ذِبْحٌ يَذْبَحُهُ فإذا أُهِلَّ هِلَالُ ذِي الْحِجَّةِ فلا يَأْخُذَنَّ من شَعْرِهِ ولا من أَظْفَارِهِ شيئا حتى يُضَحِّيَ. (مسلم، رقم 5121)

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ ام سلمہ (رضی اللہ عنہا) سے روايت ہے، وه كہتى ہيں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جس آدمی کے پاس ذبح کرنے کے لیے قربانی کا جانور موجود ہو،وه  جب ذی الحجہ کا چاند دیکھ لے تو وہ اس وقت تک اپنے بالوں اور ناخنوں کو نہ کٹوائے جب تک کہ قربانی نہ کر لے۔

 

عن الْبَرَاءِ رضي الله عنه قال سمعت النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فقال إِنَّ أَوَّلَ ما نَبْدَأُ بِهِ من يَوْمِنَا هذا أَنْ نُصَلِّيَ ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ فَمَنْ فَعَلَ هذا فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا وَمَنْ نَحَرَ فَإِنَّمَا هو لَحْمٌ يُقَدِّمُهُ لِأَهْلِهِ ليس من النُّسُكِ في شَيْءٍ. (بخارى، رقم 5560)

حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روايت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم كو خطبہ ديتے ہوئے سنا ہے، آپ نے فرمایا :آج کے دن کی ابتدا ہم نماز (عید) سے کریں گے، پھر واپس آ کر قربانی کریں گے، جو شخص اس طرح کرے گا، وہ ہماری سنت کو پا لے گا، لیکن جس نے (عید کی نماز سے پہلے) جانور ذبح کر لیا تو وہ ایسا گوشت ہے جسے اس نے اپنے گھر والوں کے کھانے کے لیے تیار کیا ہے، وہ کسی درجہ میں بھی قربانى نہیں ہو گى۔ 

 

عن أَنَسٍ عن النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قال من ذَبَحَ قبل الصَّلَاةِ فَلْيُعِدْ. (بخارى، رقم 5561)

حضرت انس (رضی اللہ عنہ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روايت كرتے ہيں كہ آپ نے فرمايا: جس نے نماز سے پہلے قربانی کر لی ہو وہ دوبارہ قربانی کرے۔

 

عَنْ جُنْدَبِ بنِ سُفْيَانَ الْبَجَلِيَّ قَالَ شَهِدْتُ النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَومَ النَّحْرِ فَقَالَ مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ فَلْيُعِدْ مَكَانَهَا أُخْرَى وَمَنْ لم يَذْبَحْ فَلْيَذْبَحْ. (بخارى، رقم 5562)

حضرت جندب بن سفیان بجلی (رضی اللہ عنہ) سے روايت ہے کہ ميں قربانی کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، آں حضرت (صلی اللہ علیہ وسلم)نے فرمایا:جس نے نماز سے پہلے قربانی کر لی ہو، وہ دوبارہ کرے اور جس نے ابھی قربانی نہ کی ہو تو وہ اب کر لے۔

 

عن جُنْدَبِ بنِ سُفْيَانَ قَالَ شَهِدْتُ الْأَضْحَى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَعْدُ أَنْ صَلَّى وَفَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ سَلَّمَ فإذا هو يَرَى لَحْمَ أَضَاحِيَّ قد ذُبِحَتْ قَبْلَ أَنْ يَفْرُغَ مِنْ صَلَاتِهِ فَقَالَ مَنْ كَانَ ذَبَحَ أُضْحِيَّتَهُ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ أو نُصَلِّيَ فَلْيَذْبَحْ مَكَانَهَا أُخْرَى وَمَنْ كان لم يَذْبَحْ فَلْيَذْبَحْ بِاسْمِ اللَّهِ. (مسلم، رقم 5064)

حضرت جندب بن سفیان (رضى الله عنہ) سے روايت ہے کہ میں عیدالاضحٰی کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ موجود تھا، آپ نے ابھی تک نماز نہیں پڑھی تھی اور نہ ابھی تک آپ نے نماز سے فراغت کا سلام ہی پھیرا تھا کہ قربانیوں کا گوشت دیکھا جانے لگا، قربانیاں نماز عید سے پہلے ذبح کردی گئى تهيں،يہ ديكھ كر آپ نے فرمایا :جس نے نماز سے پہلے قربانی ذبح کر لی ہے،  اسے چاہئے کہ وہ اس کی جگہ دوسری قربانی کرے اور جس نے ابھی نہیں کی  تو اسے چاہئے کہ وہ اب اللہ کا نام لے کر قربانی ذبح کرے۔

 

عن الْبَرَاءِ قال ضَحَّى خَالِي أبو بُرْدَةَ قبل الصَّلَاةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عِنْدِي جَذَعَةً من الْمَعْزِ فقال ضَحِّ بِهَا وَلَا تَصْلُحُ لِغَيْرِكَ ثُمَّ قَالَ مَنْ ضَحَّى قَبْلَ الصَّلَاةِ فَإِنَّمَا ذَبَحَ لِنَفْسِهِ وَمَنْ ذَبَحَ بَعْدَ الصَّلَاةِ فَقَدْ تَمَّ نُسُكُهُ وَأَصَابَ سُنَّةَ الْمُسْلِمِينَ. (مسلم، رقم 5069)

حضرت براء (رضی اللہ عنہ) سے روايت ہے  کہ میرے خالو  ابوبردہ (رضی اللہ عنہ) نے نماز سے پہلے قربانی کرلی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:یہ بکری تو گوشت کی خاطر ہوئی، ابوبردہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول، میرے پاس ایک چھ ماہ کی بکری کا بچہ ہے تو آپ نے فرمایا: اس کی قربانی کر،ليكن تیرے علاوہ کسی اور کے لیے يہ كفايت نہ كرے گى۔ پھر فرمایا :جس آدمی نے نماز سے پہلے قربانی ذبح کرلی تو گویا اس نے اپنى ذات کے لیے  کی اور جس نے نماز کے بعد ذبح کی تو اس کی قربانی پوری ہوگئی اور اس نے مسلمانوں کی سنت کو اختيار كیا۔

 

عن أَنَسٍ قال قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يوم النَّحْرِ من كان ذَبَحَ قبل الصَّلَاةِ فَلْيُعِدْ. (مسلم، رقم 5079)

حضرت انس (رضى الله عنہ) سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یوم النحر کو فرمایا:جس آدمی نے نماز سے پہلے قربانی کرلی ہو، تو اسے چاہیے کہ وہ دوبارہ قربانی کرے۔

 

عن جَابِرٍ قال قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَذْبَحُوا إلا مُسِنَّةً إلا أَنْ يَعْسُرَ عَلَيْكُمْ فَتَذْبَحُوا جَذَعَةً من الضَّأْنِ. (مسلم، رقم 5082)

حضرت جابر (رضى الله عنہ) سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم مسنہ (اچهى عمريعنى بکری کا بچہ کم سے کم ایک سال، گائے بیل دوسال اور اونٹ یا اونٹنی کم سے کم پانچ سال)کے سوا قربانی کا جانور ذبح نہ کرو،یہ میسر نہ ہوں تو مینڈھا ذبح کر لیا جائے،وه  اگر چھ ماہ کا بھی ہو تو کفایت کرے گا۔

 

عن كُلَيْبٍ قال كنا مع رَجُلٍ من أَصْحَابِ النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ له مُجَاشِعٌ (بن مَسْعُودٍ) مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ فَعَزَّتْ الْغَنَمُ فَأَمَرَ مُنَادِيًا فَنَادَى أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كان يقول إِنَّ الْجَذَعَ يُوَفِّي مِمَّا يُوَفِّي منه الثَّنِيُّ. (ابوداود، رقم 2799)

حضرت کلیب سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی مجاشع بن مسعود كے ساتھ تهے، وہ قبیلہٴ بنی سلیم سے تعلق رکھتے تھے،(ان دنوں ہمارے يہاں)بھیڑ بکریاں بہت مہنگی ہو گئی تهيں۔انھوں نے ایک شخص سے کہا کہ یہ اعلان کر دو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے كہ جذعہ (ايك سال سے كم عمر كا دنبہ)ثنی (ايك سال كےبكرے)كى جگہ كفايت كرتا ہے۔

 

عن جَابِرٍ قال قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَذْبَحُوا إلا مُسِنَّةً إلا أَنْ يَعْسُرَ عَلَيْكُمْ فَتَذْبَحُوا جَذَعَةً من الضَّأْنِ. (نسائى، رقم 4383)

حضرت جابر (رضى الله عنہ) سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم مسنہ (اچهى عمريعنى بکری کا بچہ کم سے کم ایک سال، گائے بیل دوسال اور اونٹ یا اونٹنی کم سے کم پانچ سال) کے سوا قربانی کا جانور ذبح نہ کرو، یہ میسر نہ ہوں تو مینڈھا ذبح کر لیا جائے،وه  اگر چھ ماہ کا بھی ہو تو کفایت کرے گا۔

 

عن جَابِرٍ قال خَرَجْنَا مع رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ فَأَمَرَنَا رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَشْتَرِكَ في الْإِبِلِ وَالْبَقَرِ كُلُّ سَبْعَةٍ مِنَّا في بَدَنَةٍ. (مسلم، رقم 3186)

حضرت جابر (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع کا احرام باندھے تلبیہ کہتے ہوئے نکلے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم فرمایا کہ ہم اونٹ اور گائے کی قربانیوں میں سات سات آدمی شریک ہوجائیں۔

 

عن بن عَبَّاسٍ قال كنا مع رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ في سَفَرٍ فَحَضَرَ الْأَضْحَى فَاشْتَرَكْنَا في الْبَقَرَةِ سَبْعَةً وفي الْبَعِيرِ عَشَرَةً. (ترمذي، رقم 1501)، (نسائى، رقم 4397)، (نسائى، رقم 4398)

حضرت ابن عباس (رضى الله عنہما) سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے کہ عیدالاضحی آگئی، تو ہم گائے میں سات اور اونٹ میں دس آدمی شریک ہوئے۔

________

 

B