HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

جنت اور اہلِ جنت کے احوال

عَنْ أَبِیْ هُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَوَّلَ زُمْرَةٍ یَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ علی صُورَةِ الْقَمَرِ لَیْلَةَ الْبَدْرِ ثُمَّ الَّذِینَ یَلُونَهُمْ علی أَشَدِّ کَوْکَبٍ دُرِّیٍّ فی السَّمَاءِ إِضَاءَةً لَا یَبُولُونَ ولا یَتَغَوَّطُونَ ولا یَتْفِلُونَ ولا یَمْتَخِطُونَ أَمْشَاطُهُمْ الذَّهَبُ وَرَشْحُهُمْ الْمِسْکُ وَمَجَامِرُهُمْ الْأَلُوَّةُ الألنجوج عُودُ الطِّیبِ وَأَزْوَاجُهُمْ الْحُورُ الْعِینُ علی خَلْقِ رَجُلٍ وَاحِدٍ علی صُورَةِ أَبِیهِمْ آدَمَ سِتُّونَ ذِرَاعًا فی السَّمَاءِ۔ (بخاری، رقم ۳۳۲۷، مسلم، رقم ۷۱۴۹)
’’ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی صورتیں ایسی روشن ہوں گی جیسے چودھویں کا چاند، پھر اُن کے بعد جو لوگ داخل ہوں گے وہ ایسے چمکتے ہوں گے جیسے آسمان کا روشن ترین ستارہ، وہ نہ بول و براز کی ضرورت محسوس کریں گے، نہ تھوکیں گے، نہ ناک سے رطوبت نکلے گی، ان کے کنگھے سونے کے ہوں گے اور اُن کے پسینے سے مشک کی خوشبو آئے گی۔ ان کی انگیٹھیوں میں عود کی ایسی خوشبو دار لکڑی جلے گی، جس کی خوشبو بڑی پاکیزہ ہو گی۔ ان کی بیویاں بڑی آنکھوں والی حوریں ہوں گی۔ وہ سب یکساں ساخت کے اپنے باپ آدم کی صورت پر، ساٹھ ہاتھ بلند قد و قامت کے ہوں گے۔‘‘

 

عَنْ أَبِیْ هُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ یَدْخُلُ الْجَنَّةَ یَنْعَمُ لَا یَبْأَسُ لَا تَبْلَی ثِیَابُهُ ولا یَفْنَی شَبَابُهُ. (مسلم، رقم ۷۱۵۶)
’’ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جو جنت میں داخل ہو جائے گا، وہ آسودہ حال ہو گا، مصائب سے عاری ہو گا، اُس کا لباس کبھی پرانا نہ ہو گا اور اُس کی جوانی کبھی ختم نہ ہو گی۔‘‘ 

 

عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ وَأَبِی هُرَیْرَةَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قال یُنَادِی مُنَادٍ إِنَّ لَکُمْ أَنْ تَصِحُّوا فلا تَسْقَمُوا أَبَدًا وَإِنَّ لَکُمْ أَنْ تَحْیَوْا فلا تَمُوتُوا أَبَدًا وَإِنَّ لَکُمْ أَنْ تَشِبُّوا فلا تَهْرَمُوا أَبَدًا وَإِنَّ لَکُمْ أَنْ تَنْعَمُوا فلا تَبْأَسُوا أَبَدًا فَذَلِکَ قَوْلُهُ عز وجل (وَنُودُوا أَنْ تِلْکُمْ الْجَنَّةُ أُورِثْتُمُوهَا بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ)۔(مسلم، رقم ۷۱۵۷)
’’ابو سعید خدری اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنھما نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: (جنت میں) ایک منادی کرنے والا یہ منادی کرے گا کہ (اے جنتیو!) تمھارا اب یہ مقدر ہے کہ تم ہمیشہ صحت مند رہو گے، کبھی بیمار نہ ہو گے، تم ہمیشہ زندہ رہو گے کبھی نہیں مرو گے، تم ہمیشہ جوان رہو گے کبھی بوڑھے نہ ہو گے۔ تم ہمیشہ سکھی رہو گے کبھی دکھی نہ ہو گے۔ یہی مطلب ہے (قرآن میں) اللہ تعالیٰ کے اِس قول کا کہ او ر (جنت والوں میں) منادی کی جائے گی کہ یہ ہے وہ جنت جس کے تم وارث بنائے گئے ہو، اُن اعمال کی بنا پر جو تم نے کیے تھے۔‘‘

 

عَنْ أَبِیْ هُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَقال اللّٰهتعالی أَعْدَدْتُ لِعِبَادِی الصَّالِحِینَ ما لَا عَیْنٌ رَأَتْ ولا أُذُنٌ سَمِعَتْ ولا خَطَرَ علی قَلْبِ بَشَرٍ (قال أبوهُرَیْرَةَ) فاقرؤوا إن شِئْتُمْ [فلا تَعْلَمُ نَفْسٌ ما أُخْفِیَ لهم من قُرَّةِ أَعْیُنٍ۔(بخاری، رقم ۳۲۴۴، ۴۷۷۹، مسلم، رقم ۷۱۳۲)
’’ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں نے اپنے نیک بندوں کے لیے وہ کچھ تیار کر رکھا ہے جسے نہ کسی آنکھ نے دیکھا، نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی دل پر اُس کا خیال گزرا ہے۔ (ابو ہریرہ کہتے ہیں) اگر تم (قرآن سے اِس کی تصدیق) چاہتے ہو تو یہ آیت پڑھ لو، پس کوئی نہیں جانتا کہ اُن کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک کا کیا کیا سامان چھپا کر رکھا گیا ہے۔‘‘

________

 

B