HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

مدینہ کو حرم قرار دینا

 

 

عن أَنَسٍ رضي الله عنه عن النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قال الْمَدِينَةُ حَرَمٌ من كَذَا إلى كَذَا لَا يُقْطَعُ شَجَرُهَا ولا يُحْدَثُ فيها حَدَثٌ من أَحْدَثَ فيها حَدَثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ. (بخارى، رقم 1867)

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روايت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مدینہ فلاں جگہ سے فلاں جگہ تک (یعنی جبل عیر سے ثور تک) حرم ہے۔اس حد میں نہ کوئی درخت کاٹا جائے، نہ کوئی بدعت کی جائے۔جس نے بھی یہاں کوئی بدعت نکالی، اس پر اللہ تعالیٰ اور سب فرشتوں اور سب انسانوں کی لعنت ہے۔

 

عن جَابِرٍ قال قال النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ان إبراهيم حَرَّمَ مَكَّةَ وَإِنِّي حَرَّمْتُ الْمَدِينَةَ ما بين لَابَتَيْهَا لَا يُقْطَعُ عِضَاهُهَا ولا يُصَادُ صَيْدُهَا. (مسلم، رقم 3317)

حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم قرار دیا تها اور میں مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں۔ لہٰذا مدینہ کے دونوں اطراف کے پتھریلے علاقے كا درمیانی حصےمیں سے نہ کوئی درخت کاٹا جا سکتا ہے اور نہ کسی جانور ہى کا شکار کیا جا سکتا ہے۔

 

عن أبي سَعِيدٍ الخدري --- قال (رسول الله صلى الله عليه وسلم) اللهم ان إبراهيم حَرَّمَ مَكَّةَ فَجَعَلَهَا حَرَمًا وَإِنِّي حَرَّمْتُ الْمَدِينَةَ حَرَامًا ما بين مَأْزِمَيْهَا ان لَا يُهْرَاقَ فيها دَمٌ ولا يُحْمَلَ فيها سِلَاحٌ لِقِتَالٍ ولا تُخْبَطَ فيها شَجَرَةٌ إلا لِعَلْفٍ. (مسلم، رقم 3336)

حضرت ابوسعید خدرى (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے كہ... رسول الله صلى الله عليہ وسلم نے دعا كى: اے اللہ ، ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرم بنایا تھا اور میں مدینہ کو حرم بناتا ہوں، مدینہ کے دونوں پہاڑوں کے درمیان کا حصہ حرم ہے، اس حرم میں نہ خون بہایا جائے،نہ اس میں جنگ کے لیے ہتھیار اٹھائے جائیں اور نہ یہاں چارے کے سوا كسى اور غرض سے درختوں کے پتے توڑے جائیں۔

 

عَنْ عَلِيٍّ رضي الله عنه عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةُ حَرَمٌ ما بين عَائِرٍ إلى كَذَا من أَحْدَثَ فيها حَدَثًا أو آوَى مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ. (بخارى، رقم 1870)

حضرت علی (رضی اللہ عنہ) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روايت كرتے ہيں كہ مدینہ عائر پہاڑی سے لے کر فلاں مقام تک حرم ہے، جس نے اس حد میں کوئی بدعت نکالی یا کسی بدعت نكالنے والے کو پناہ دی تو اس پر اللہ، تمام فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے۔

________

 

B