عن عبد اللَّهِ بن عَبَّاسٍ رضي الله عنهما قال --- جَاءَتْ امْرَأَةٌ من خَثْعَمَ --- فقالت إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ أَدْرَكَتْ أبي شَيْخًا كَبِيرًا لَا يَثْبُتُ على الرَّاحِلَةِ أَفَأَحُجُّ عنه قال نعم. (بخارى، رقم 1855)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روايت ہے كہ ...قبیلۂ خثعم کی ایک عورت (نبى صلى الله عليہ وسلم كے پاس) آئى... اور اس نے پوچھا: (یا رسول اللہ) میرے باپ پر حج فرض ہے، مگر وہ اتنا بوڑھا ہے کہ وه سواری پر ٹھہر بھی نہیں سکتا، کیا میں اس کی طرف سے حج کرسکتی ہوں؟ آپ نے فرمایا: ہاں کر سکتی ہو۔
عن عبد اللَّهِ بن عَبَّاسٍ أَنَّهُ قال --- جَاءَتْهُ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ) امْرَأَةٌ من خَثْعَمَ --- قالت يا رَسُولَ اللَّهِ ان فَرِيضَةَ اللَّهِ على عِبَادِهِ في الْحَجِّ أَدْرَكَتْ أبي شَيْخًا كَبِيرًا لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَثْبُتَ على الرَّاحِلَةِ أَفَأَحُجُّ عنه قال نعم. (مسلم، رقم 3251)
حضرت عبدالله ابن عباس (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ... (جحۃ الوداع كےموقع پر) قبیلۂ خثعم كى ايك عورت آپ (صلى الله عليہ وسلم) كے پاس آئى ... اور عرض کيا: اے اللہ کے رسول، اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر حج فرض کیا ہے،میرا باپ بہت بوڑھا ہے، وہ اس كى طاقت نہیں رکھتا کہ سواری پر بهى بیٹھ سکے تو کیا میں اس کی طرف سے حج کر سکتی ہوں؟ آپ نے فرمایا: ہاں كر سكتى ہو۔
عن بن عَبَّاسٍ رضي الله عنهما أَنَّ امْرَأَةً من جُهَيْنَةَ جَاءَتْ إلى النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فقالت إِنَّ أُمِّي نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ فلم تَحُجَّ حتى مَاتَتْ أَفَأَحُجُّ عنها قال نعم حُجِّي عنها أَرَأَيْتِ لو كان على أُمِّكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ قاضيته اقْضُوا اللَّهَ فَاللَّهُ أَحَقُّ بِالْوَفَاءِ. (بخارى، رقم 1852)
حضرت عبدالله ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روايت ہے كہ قبيلۂ جہینہ کی ایک عورت نبى صلى الله عليہ وسلم كے پاس آئى اور آپ سے پوچھا: میری ماں نے حج کی نذر مانی تھی، اب وہ دنیا سے رخصت ہوگئی ہے، کیا میں اس کی طرف سے حج کر سکتی ہوں؟ آپ نے فرمایا: ضرور کرو، کیا اس پر قرض ہوتا تو تم ادا کرتیں؟ یہ اللہ کا قرض ہے، اسے بھی ادا کرو، اس لیے کہ اللہ اس کا زیادہ حق دار ہے کہ اس کا قرض ادا کیا جائے۔
عن بن عَبَّاسٍ أَنَّ النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سمع رَجُلًا يقول لَبَّيْكَ عن شُبْرُمَةَ قال من شُبْرُمَةُ قال أَخٌ لي --- قال حَجَجْتَ عن نَفْسِكَ قال لَا قال حُجَّ عن نَفْسِكَ ثُمَّ حُجَّ عن شُبْرُمَةَ. (ابوداود، رقم 1811)، (معجم الصغير طبرانى، رقم 630)
حضرت ابن عباس (رضی اللہ عنہما) سے روایت ہے کہ نبى صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو ’لَبَّيْكَ عَنْ شُبْرُمَةَ‘ کہتے ہوئے سنا تو آپ نے دریافت فرمایا: يہ شبرمہ کون ہے؟ اس نے کہا: وہ میرا بھائی ہے ... آپ نے پوچھا: تم اپنا حج کرچکے ہو؟ اس نے کہا: نہیں، آپ نے فرمایا: پہلے اپنا حج کر لو، اس کے بعد شبرمہ کی طرف سے کر لینا۔
________