عَنْ عَبْدِ اللّٰهِ بنِ مَسْعُودٍ رضی اللّٰهُ عنه یَقُولُ حَدَّثَنَا رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ وهو الصَّادِقُ الْمَصْدُوقُ إن خَلْقَ أَحَدِکُمْ یُجْمَعُ فی بَطْنِ أُمِّهِأَرْبَعِینَ یَوْمًا وأربعین لَیْلَةً ثُمَّ یَکُونُ عَلَقَةً مثله ثُمَّ یَکُونُ مُضْغَةً مثله ثُمَّ یُبْعَثُ إلیه الْمَلَکُ فَیُؤْذَنُ بِأَرْبَعِ کَلِمَاتٍ فَیَکْتُبُ رِزْقَهُ وَأَجَلَهُ وَعَمَلَهُ وَشَقِیٌّ أَمْ سَعِیدٌ ثُمَّ یَنْفُخُ فیهالرُّوحَ ۔۔۔۔(بخاری، رقم ۷۴۵۴، مسلم، رقم ۶۷۲۳)
’’عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا اور وہ صادق و مصدوق ہیں: تمھارا مادۂ تخلیق ماں کے پیٹ میں چالیس دن تک جمع رہتا ہے ، پھر وہ اتنے ہی عرصہ کے لیے خون کی پھٹکی بن جاتا ہے، پھر وہ اتنے ہی عرصہ کے لیے گوشت کا لوتھڑا بن جاتا ہے، پھر اُس کی طرف ایک فرشتہ بھیجا جاتا ہے اور اُسے حکم ہوتا ہے کہ وہ اُس کے بارے میں چار باتیں لکھ دے۔ چنانچہ وہ اُس کا رزق، اُس کی عمر ، اُس کا (اچھا یا برا) عمل اور اُس کا بد بخت یا خوش بخت ہونا لکھتا ہے۔ پھر وہ اُس میں روح پھونکتا ہے۔ ۔۔۔۔‘‘
________