عن كَعْبِ بن عُجْرَةَ رضي الله عنه عن رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قال لَعَلَّكَ آذَاكَ هَوَامُّكَ قال نعم يا رَسُولَ اللَّهِ فقال رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْلِقْ رَأْسَكَ وَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أو أَطْعِمْ سِتَّةَ مَسَاكِينَ أو انْسُكْ بِشَاةٍ. (بخارى، رقم 1814)
حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روايت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا:تم كو غالباً جوؤں سے تکلیف ہے، انهوں نے کہا کہ جی ہاں، یا رسول اللہ،تو رسول الله صلى الله عليہ وسلم نے فرمایا: پھر اپنا سر منڈالے اور تین دن کے روزے رکھ لے یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلا دے یا ایک بکری ذبح کر۔
عن كَعْبِ بن عُجْرَةَ رضي الله عنه قال أتى عَلَيَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ وأنا أُوقِدُ تَحْتَ قال الْقَوَارِيرِيُّ قِدْرٍ لي وقال أبو الرَّبِيعِ بُرْمَةٍ لي وَالْقَمْلُ يَتَنَاثَرُ على وَجْهِي فقال أَيُؤْذِيكَ هَوَامُّ رَأْسِكَ قال قلت نعم قال فَاحْلِقْ وَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ أو أَطْعِمْ سِتَّةَ مَسَاكِينَ أو انْسُكْ نَسِيكَةً. (مسلم، رقم 2877)
حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حدیبیہ والے سال میرے ہاں تشریف لائے اور میں ہانڈی کے نیچے آگ جلا رہا تھا اور میرے چہرے پر جوئیں گر رہیں تھیں، آپ نے فرمایا کہ کیا تجھے جوئیں بہت تکلیف دے رہی ہیں؟ میں نے عرض کیا کہ ہاں، آپ نے فرمایا کہ تو اپنا سر منڈا دے اور تین دنوں کے روزے رکھ لے یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلا دے یا ایک قربانی کر۔
________