HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

شعبان کے روزے

 

 

عن عَائِشَةَ رضي الله عنها قالت كان رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حتى نَقُولَ لَا يُفْطِرُ وَيُفْطِرُ حتى نَقُولَ لَا يَصُومُ فما رأيت رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَكْمَلَ صِيَامَ شَهْرٍ إلا رَمَضَانَ وما رَأَيْتُهُ أَكْثَرَ صِيَامًا منه في شَعْبَانَ. (بخارى، رقم 1969)

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (نفل) روزہ رکھنے لگتے تو ہم (آپس میں) کہتے کہ اب آپ روزہ رکھنا چھوڑیں گے نہیں اور جب روزہ چھوڑ دیتے تو ہم کہتے کہ اب آپ روزہ رکھیں گے ہی نہیں۔ میں نے رمضان کو چھوڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی پورے مہینے كےروزہ رکھتے نہیں دیکھا اور آپ جتنے روزے شعبان میں رکھتے، اتنے كسى اور مہینے میں نہ رکھتے تهے۔

 

عَنْ عَائِشَةَ رضي الله عنها قالت لم يَكُنْ النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ شَهْرًا أَكْثَرَ من شَعْبَانَ فإنه كان يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ. (بخارى، رقم 1970)

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شعبان سے زیادہ اور کسی مہینہ میں روزے نہیں رکھتے تھے، شعبان کے پورے دنوں میں آپ روزہ سے رہتے۔

 

عن عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رضي الله عنها أنها قالت كان رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حتى نَقُولَ لَا يُفْطِرُ وَيُفْطِرُ حتى نَقُولَ لَا يَصُومُ وما رأيت رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَكْمَلَ صِيَامَ شَهْرٍ قَطُّ إلا رَمَضَانَ وما رَأَيْتُهُ في شَهْرٍ أَكْثَرَ منه صِيَامًا في شَعْبَانَ. (مسلم، رقم 2721)

ام المومنین  حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے رہتے تھے، یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ افطار نہیں کریں گے اور آپ افطار کرتے تو ہم کہتے کہ آپ روزے نہیں رکھیں گے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو رمضان کے علاوہ کسی اور مہینےكے پورے روزے رکھتے نہیں دیکھا اور نہ شعبان كے علاوه کسی اور مہینے میں اتنی کثرت سے روزے رکھتے دیکھاہے۔

 

عن أبي سَلَمَةَ قال سَأَلْتُ عَائِشَةَ رضي الله عنها عن صِيَامِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فقالت كان يَصُومُ حتى نَقُولَ قد صَامَ وَيُفْطِرُ حتى نَقُولَ قد أَفْطَرَ ولم أَرَهُ صَائِمًا من شَهْرٍ قَطُّ أَكْثَرَ من صِيَامِهِ من شَعْبَانَ كان يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ كان يَصُومُ شَعْبَانَ إلا قَلِيلًا. (مسلم، رقم 2722)

حضرت ابو سلمہ سے روايت ہے كہ ميں نے عائشہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کے بارے میں پوچھا تو انهوں نے فرمایا: آپ روزے رکھتے رہتے تھے، یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ روزے ہی رکھتے رہیں گے اور آپ افطار کرتے تو ہم کہتے کہ اب آپ روزے چهوڑے ہى ركهيں گے۔ میں نے آپ كو شعبان سے زیادہ کسی اور مہینے میں نفلى روزے رکھتے نہيں ديكها۔ آپ شعبان کے چند ہى دنوں کے علاوہ پورا مہینہ روزے رکھتے تھے۔

________

 

B