عن بن عَبَّاسٍ رضي الله عنهما قال قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمُعَاذِ بن جَبَلٍ حين بَعَثَهُ إلى الْيَمَنِ إِنَّكَ سَتَأْتِي قَوْمًا أَهْلَ كِتَابٍ فإذا جِئْتَهُمْ فَادْعُهُمْ إلى أَنْ يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إلا الله وَأَنَّ مُحَمَّدًا رسول اللَّهِ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لك بِذَلِكَ فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ قد فَرَضَ عليهم خَمْسَ صَلَوَاتٍ في كل يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لك بِذَلِكَ فَأَخْبِرْهُمْ أَنَّ اللَّهَ قد فَرَضَ عليهم صَدَقَةً تُؤْخَذُ من أَغْنِيَائِهِمْ فَتُرَدُّ على فُقَرَائِهِمْ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لك بِذَلِكَ فَإِيَّاكَ وَكَرَائِمَ أَمْوَالِهِمْ وَاتَّقِ دَعْوَةَ الْمَظْلُومِ فإنه ليس بَيْنَهُ وَبَيْنَ اللَّهِ حِجَابٌ. (بخارى، رقم 1496)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روايت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے معاذ بن جبل (رضی اللہ عنہ) کو جب یمن بھیجا تو ان سے فرمایا:تم ایک ایسی قوم کے پاس جا رہے ہو جو اہل کتاب ہیں، اس لیے جب تم وہاں پہنچو تو پہلے انہیں دعوت دو کہ وہ اس بات کی گواہی دیں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم )اللہ کے سچے رسول ہیں، وہ اس میں جب تمھاری بات مان لیں تو انھیں بتاؤ کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر دن رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔ جب وہ تمھاری یہ بات بھی مان لیں تو انھیں بتاؤ کہ ان کے لیے اللہ تعالیٰ نے زکوٰۃ دینا ضروری قرار دیا ہے، یہ ان کے مال داروں سے لی جائے گی اور ان کے غریبوں پر خرچ کی جائے گی،پھر جب وہ اس میں بھی تمھاری بات مان لیں تو ان کے عمده مال لینے سے بچو اور مظلوم کی آہ سے ڈرو، كيونکہ اس کے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی۔
عن بن عَبَّاسٍ أَنَّ مُعَاذًا قال بَعَثَنِي رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَقال إِنَّكَ تَأْتِي قَوْمًا من أَهْلِ الْكِتَابِ فَادْعُهُمْ إلى شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إلا الله وَأَنِّي رسول اللَّهِ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لِذَلِكَ فَأَعْلِمْهُمْ أَنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عليهم خَمْسَ صَلَوَاتٍ في كل يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لِذَلِكَ فَأَعْلِمْهُمْ أَنَّ اللَّهَ افْتَرَضَ عليهم صَدَقَةً تُؤْخَذُ من أَغْنِيَائِهِمْ فَتُرَدُّ في فُقَرَائِهِمْ فَإِنْ هُمْ أَطَاعُوا لِذَلِكَ فَإِيَّاكَ وَكَرَائِمَ أَمْوَالِهِمْ وَاتَّقِ دَعْوَةَ الْمَظْلُومِ فإنه ليس بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللَّهِ حِجَابٌ. (مسلم، رقم 121)
حضرت ابن عباس (رضى الله عنہما) سے روایت ہے کہ معاذ بن جبل (رضی اللہ عنہ) نے كہا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن کا حاکم بنا کر بھیجا اور فرمایا :تم اہل کتاب کے کچھ لوگوں کے پاس جا رہے ہو، چنانچہ پہلے تم انھیں اس بات کی دعوت دینا کہ وہ اس كى گواہی دیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بے شک میں اللہ کا رسول ہوں،اگر وہ اس کو مان لیں تو انھیں بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر دن رات میں پانچ نمازیں فرض كى ہیں،اگر وہ اس کو بھی مان لیں تو ان کو بتانا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر زکوٰة فرض کی ہے جو دولت مندوں سے لے کر انهی کے مفلس لوگوںمیں تقسیم کی جائے گی، پهراگر وہ اس کو بھی مان لیں تو تم زكوٰة ميں ان کا بہترین مال ہرگز نہ لینا اور مظلوم کی بد دعا سے ڈرنا، کیونکہ اس كے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی پردہ نہیں ہوتا۔
________