HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

نماز تہجد میں اسوہ

 

 

عن عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كان يُصَلِّي بِاللَّيْلِ إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُوتِرُ منها بِوَاحِدَةٍ فإذا فَرَغَ منها اضْطَجَعَ على شِقِّهِ الْأَيْمَنِ حتى يَأْتِيَهُ الْمُؤَذِّنُ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ. (مسلم، رقم 1717)

حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو گیارہ رکعات پڑھا کرتے تھے، اس میں سے ایک رکعت کے ذریعہ وتر بنا لیتے،  جب اس سے فارغ ہوتے تو دائیں کروٹ پر لیٹ جاتے، یہاں تک کہ مؤذن آتا، پھر آپ (فجر كى نماز سے پہلے) ہلکی دو رکعات پڑھتے۔

 

عن عَائِشَةَ قالت كان رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي من اللَّيْلِ ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً يُوتِرُ من ذلك بِخَمْسٍ لَا يَجْلِسُ في شَيْءٍ إلا في آخِرِهَا. (مسلم، رقم 1720)

حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا)فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو تیرہ رکعتیں پڑھا کرتے،ان میں سے پانچ کو وتر بنا لیتے اور کسی ركعت میں نہ بیٹھتے، سوائے آخرى ركعت كے۔

 

عن ابن عَبَّاسٍ --- قال قَامَ (رسول الله صلى الله عليه وسلم) فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ حتى صلى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ ثُمَّ أَوْتَرَ بِخَمْسٍ لم يَجْلِسْ بَيْنَهُنَّ. (ابوداود، رقم 1358)

حضرت عبداللہ بن عباس (رضی اللہ عنہما) سے روایت ہے کہ ...(رسول الله صلى الله عليہ وسلم) کھڑے ہوئے، دو دو رکعتیں کر کے آٹھ رکعتیں پڑھیں، پھر پانچ رکعتوں سے انهيں طاق کیا اور ان كے درميان ميں بیٹھےنہيں۔

 

عن عَائِشَةَ قالت كان رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي من اللَّيْلِ ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً يُوتِرُ منها بِخَمْسٍ لَا يَجْلِسُ في شَيْءٍ من الْخَمْسِ حتى يَجْلِسَ في الْآخِرَةِ فَيُسَلِّمُ. (ابو داؤد، رقم 1338)

حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو تیرہ رکعتیں پڑھتے تھے، ان میں پانچ وتر کی ہوتی تھیں اور ان پانچ رکعتوں میں سے کسی رکعت میں بهى نہ بیٹھتے تھے، سوائے آخری رکعت کے اور پھر سلام پھیر ديتے۔

 

عن عَائِشَةَ قالت كان رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي ثَلَاثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً بِرَكْعَتَيْهِ قبل الصُّبْحِ يُصَلِّي سِتًّا مَثْنَى مَثْنَى وَيُوتِرُ بِخَمْسٍ لَا يَقْعُدُ بَيْنَهُنَّ إلا في آخِرِهِنَّ. (ابوداود، رقم 1359)

حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) سے روایت ہے کہ رسول الله صلى الله عليہ وسلم فجر کی فرضوں سے  سمیت تیرہ رکعتیں پڑھتے تھے، پہلے چھ رکعتیں دو دو رکعتیں کر کے پڑھتے، پھر پانچ رکعتیں جن كے صرف آخر میں بیٹھتے تھے۔

 

عن عَائِشَةَ رضي الله عنها قالت ما كان رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ في رَمَضَانَ ولا في غَيْرِهِ على إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فلا تَسَلْ عن حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فلا تَسَلْ عن حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا. (بخارى، رقم 1147)

حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) سے روايت ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (رات كى نماز) رمضان اور غيررمضان ميں گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے،آپ پہلے چار رکعتيں  پڑھتے، جن کی خوبی اور طوالت کا مت پوچھ، پھر چار رکعتيں اور پڑھتے، ان کی بهى خوبی اور طوالت کا مت پوچھ، پھر آپ تین رکعتیں پڑھتےتهے۔

 

سُئِلَتْ عَائِشَةُ رضي الله عنها كَيْفَ كانت صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ في رَمَضَانَ قالت ما كان رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزِيدُ في رَمَضَانَ ولا في غَيْرِهِ على إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يُصَلِّي أَرْبَعًا فلا تَسْأَلْ عن حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي أَرْبَعًا فلا تَسْأَلْ عن حُسْنِهِنَّ وَطُولِهِنَّ ثُمَّ يُصَلِّي ثَلَاثًا. (مسلم، رقم 1723)

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گيا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک میں (رات كى)نماز كيسے پڑھتے تھے؟  عائشہ (رضی اللہ عنہا)نے بيان كيا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان اور غير رمضان ميں (رات كى نماز) گیارہ رکعتوں سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔ آپ پہلے چار رکعتيں  پڑھتے، جن کی خوبی اور طوالت کا مت پوچھ، پھر چار رکعتيں اور پڑھتے، ان کی بهى خوبی اور طوالت کا مت پوچھ،پھر آپ تین رکعتیں پڑھتےتهے۔

 

عَنْ سعد ابن هشام قال قلت يا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ أَنْبِئِينِي عن وِتْرِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فقالت كنا نُعِدُّ له سِوَاكَهُ وَطَهُورَهُ فَيَبْعَثُهُ الله ما شَاءَ أَنْ يَبْعَثَهُ من اللَّيْلِ فَيَتَسَوَّكُ وَيَتَوَضَّأُ وَيُصَلِّي تِسْعَ رَكَعَاتٍ لَا يَجْلِسُ فيها إلا في الثَّامِنَةِ فَيَذْكُرُ اللَّهَ وَيَحْمَدُهُ وَيَدْعُوهُ ثُمَّ يَنْهَضُ ولا يُسَلِّمُ ثُمَّ يَقُومُ فيصلي التَّاسِعَةَ ثُمَّ يَقْعُدُ فَيَذْكُرُ اللَّهَ وَيَحْمَدُهُ وَيَدْعُوهُ ثُمَّ يُسَلِّمُ تَسْلِيمًا يُسْمِعُنَا ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ بَعْدَ ما يُسَلِّمُ وهو قَاعِدٌ فتلك إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً يا بُنَيَّ فلما سَنَّ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَخَذَهُ اللَّحْمُ أَوْتَرَ بِسَبْعٍ وَصَنَعَ في الرَّكْعَتَيْنِ مِثْلَ صَنِيعِهِ الْأَوَّلِ فَتِلْكَ تِسْعٌ يا بنى. (مسلم، رقم 1739)

حضرت سعد بن ہشام (بن عامر رضی اللہ عنہ )سے روايت ہے کہ میں نے عرض کیا کہ اے ام المومنین، مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز وتر کے بارے میں بتائیے! تو  عائشہ (رضی اللہ عنہا)نے فرمایا کہ ہم آپ کے لیے مسواک اور وضو کا پانی تیار رکھتے تھے تو اللہ تعالیٰ آپ کو رات ميں جب چاہتا بیدار کر دیتا تو آپ مسواک كرتےاور وضو كرتے اور نو رکعات نماز پڑھتے، ان رکعتوں میں آپ صرف آٹهويں رکعت ہى کے بعد بيٹهتے اور اللہ تعالیٰ کو یاد کرتے، اس کی حمد کرتے اور اس سے دعا مانگتے،  پھر آپ سلام پهيرے بغير اٹھتے اور نویں رکعت پڑھتے، پھر اس ميں بهى آپ بیٹھتے اللہ تعالیٰ کو یاد کرتے، اس کی حمد بیان كرتے اور اس سے دعا مانگتے، پھر آپ سلام پھیر ديتے،آپ اپنا سلام پھیرنا ہمیں سنا دیتے تهے،پھر آپ بیٹھے بیٹھے (فجر كےفرضوں سے پہلے كى)دو رکعات نماز اور پڑھتے تو اے ميرے بيٹے،یہ گیارہ رکعتیں ہوئیں۔پھر جب آپ کی عمر زیادہ ہوگئی اور آپ كا جسم بهارى ہو گیا تو آپ وتر کی سات رکعتیں پڑھنے لگے اور (فجر كےفرضوں سے پہلے كى)دو رکعتیں اسی طرح پڑھتے، جس طرح کہ پہلے بیان کیا ہےتو اے ميرے بيٹے،یہ نو رکعتیں ہوئیں۔

________

 

B