HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

نماز مغرب سے پہلے دو نفل پڑھنے کی ترغیب

 

 

عَنْ عبدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ عَنِ النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قال صَلُّوا قبل صَلَاةِ الْمَغْرِبِ قال في الثَّالِثَةِ لِمَنْ شَاءَ كَرَاهِيَةَ أَنْ يَتَّخِذَهَا الناس سُنَّةً. (بخارى، رقم 1183)

حضرت عبداللہ بن مغفل مزنی (رضی اللہ عنہ) سےروايت ہے كہ ان سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :مغرب کے فرض سے پہلے (دو رکعتیں) پڑھا کرو،  (دو دفعہ تو آپ نے ايسے ہى كہا پهر) تیسری دفعہ آپ نے فرمایا کہ جس کا جی چاہے (وه پڑھ لے)،کیونکہ آپ نےاس كو پسند نہيں كيا کہ لوگ اسے سنت سمجھ بیٹھیں۔

 

عن عبدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ قال قال رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلُّوا قبل الْمَغْرِبِ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ قال صَلُّوا قبل الْمَغْرِبِ رَكْعَتَيْنِ لِمَنْ شَاءَ خَشْيَةَ أَنْ يَتَّخِذَهَا الناس سُنَّةً. (ابو داود، رقم 1281)

حضرت عبداللہ مزنی (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی علیہ وسلم نے فرمایا: مغرب کی نماز سے پہلے دو رکعتیں پڑھو،  پھر فرمایا :جس کا دل چاہے وہ مغرب سے پہلے دو رکعت پڑھے ،اس خوف سے كہ کہیں لوگ اس کو سنت نہ سمجھ لیں۔

 

عَنْ مَرْثَدَ بنِ عبد اللَّهِ الْيَزَنِيَّ قال أَتَيْتُ عُقْبَةَ بن عَامِرٍ الْجُهَنِيَّ فقلت ألا أُعْجِبُكَ من أبي تَمِيمٍ يَرْكَعُ رَكْعَتَيْنِ قبل صَلَاةِ الْمَغْرِبِ فقال عُقْبَةُ إِنَّا كنا نَفْعَلُهُ على عَهْدِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قلت فما يَمْنَعُكَ الْآنَ قال الشُّغْلُ. (بخارى، رقم 1184)

حضرت مرثد بن عبداللہ یزنی سےروايت ہے کہمیں عقبہ بن عامر جہنی (رضی اللہ عنہ) کے پاس آیا اور عرض کیا: آپ کو ابوتمیم( عبداللہ بن مالک) پر تعجب نہیں آیا کہ وہ مغرب کی فرض نماز سے پہلے دو رکعت نفل پڑھتے ہیں، اس پر انهوں نے كہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے  میں ہم بھی يہ نفل پڑھتے تھے، میں نے کہا: پھر اب اس کے چھوڑنے کی کیا وجہ ہے؟ انھوں نے فرمایا کہ دنیا کے کاروبار مانع ہیں۔

 

عن مُخْتَارِ بن فُلْفُلٍ قال سَأَلْتُ أَنَسَ بن مَالِكٍ عن التَّطَوُّعِ بَعْدَ الْعَصْرِ فقال كان عُمَرُ يَضْرِبُ الْأَيْدِي على صَلَاةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ وَكُنَّا نُصَلِّي على عَهْدِ النبي صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ بَعْدَ غُرُوبِ الشَّمْسِ قبل صَلَاةِ الْمَغْرِبِ فقلت له أَكَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّاهُمَا قال كان يَرَانَا نُصَلِّيهِمَا فلم يَأْمُرْنَا ولم يَنْهَنَا. (مسلم، رقم 1938)

حضرت مختار بن فلفل (رضی اللہ عنہ) كہتے ہيں كہ ميں نے حضرت انس بن مالک( رضی اللہ عنہ) سے عصر کے بعد کے نفلوں کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے بتايا کہ  عمر( رضی اللہ عنہ) عصر کے بعد نماز پڑھنے والوں پر ہاتھ مارتے تھے اور ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں سورج کے غروب ہونے کے بعد مغرب کی نماز سے پہلے دو رکعتیں پڑھتے تھے، تو میں نے ان سے عرض کیا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی یہ دو رکعتیں پڑھتے تھے؟ انھوں نے فرمایا کہ آپ  ہمیں ان دو رکعتوں کو پڑھتے ہوئے دیکھتےتهے،  لیکن نہ ہمیں اس کا حکم فرماتے اور نہ ہمیں ان سے منع فرماتے تھے۔

 

عن أَنَسِ بن مَالِكٍ قال كنا بِالْمَدِينَةِ فإذا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ لِصَلَاةِ الْمَغْرِبِ ابْتَدَرُوا السَّوَارِيَ فَيَرْكَعُونَ رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ حتى إِنَّ الرَّجُلَ الْغَرِيبَ لَيَدْخُلُ الْمَسْجِدَ فَيَحْسِبُ أَنَّ الصَّلَاةَ قد صُلِّيَتْ من كَثْرَةِ من يُصَلِّيهِمَا. (مسلم، رقم 1939)

حضرت انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) سےروايت ہے کہ مدینہ میں جب مؤذن مغرب کی اذان دیتا تھا تو ہم لوگ ستون کی آڑ میں دو دو  رکعات پڑھا کرتے تھے، مسجد میں کوئی نیا آدمی آتا تو وه بہت سی تعداد میں نماز پڑھنے والوں سے یہ خیال کرتا کہ نماز ہوگئی ہے۔

________

 

B