عَنْ مُعَاذِ بن جَبَلٍ رضی اللّٰه عنه قال بَیْنَا أنا رَدِیفُ النبی صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ لیس بَیْنِی وَبَیْنَهُإلا آخرة الرَّحْلِ فقال یا مُعَاذُ قلت لَبَّیْکَ رَسُولَ اللّٰهِ وَسَعْدَیْکَ ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قال یا مُعَاذُ قلت لَبَّیْکَ رَسُولَ اللّٰهِ وَسَعْدَیْکَ ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قال یا مُعَاذُ قلت لَبَّیْکَ رَسُولَ اللّٰهِ وَسَعْدَیْکَ قال هل تَدْرِی ما حَقُّ اللّٰهِ علی عِبَادِهِ قلت اللّٰه وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قال حَقُّ اللّٰهِ علی عِبَادِهِ أَنْ یَعْبُدُوهُ ولا یُشْرِکُوا بِهِ شیئا ثُمَّ سَارَ سَاعَةً ثُمَّ قال یا مُعَاذُ بن جَبَلٍ قلت لَبَّیْکَ رَسُولَ اللّٰهِ وَسَعْدَیْکَ فقال هل تَدْرِی ما حَقُّ الْعِبَادِ علی اللّٰهِ إذا فَعَلُوهُ قلت اللّٰه وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قال حَقُّ الْعِبَادِ علی اللّٰهِ أَنْ لَا یُعَذِّبَهُمْ۔(بخاری، رقم ۵۹۶۷)
’’معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر آپ کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا اور میرے اور آپ کے مابین صرف کجاوے کی لکڑی حائل تھی، اسی حالت میں آپ نے مجھے آواز دی، اے معاذ! میں نے کہا: میں حاضر ہوں ، آپ کی اطاعت اور فرمانبرداری کے لیے تیار ہوں، پھر آپ تھوڑی دیر تک چلتے رہے، پھر فرمایا: اے معاذ! میں نے کہا: میں حاضر ہوں ، آپ کی اطاعت اور فرمانبرداری کے لیے تیار ہوں، پھر آپ تھوڑی دیر تک چلتے رہے، پھر فرمایا: اے معاذ! میں نے کہا: میں حاضر ہوں ، آپ کی اطاعت اور فرمانبرداری کے لیے تیار ہوں۔ آپ نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ اللہ کا حق اپنے بندوں پر کیا ہے؟ میں نے کہا کہ اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: اللہ کا حق اپنے بندوں پر یہ ہے کہ وہ خاص اُسی کی عبادت کریں اور اُس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ ٹھہرائیں۔پھر آپ تھوڑی دیر تک چلتے رہے، پھر فرمایا: اے معاذ بن جبل! میں نے کہا: میں حاضر ہوں ، آپ کی اطاعت اور فرمانبرداری کے لیے تیار ہوں، تو آپ نے فرمایا: کیا تم جانتے ہو کہ بندے جب یہ کام کریں تو اللہ پر اُن کا حق کیا ہے؟ میں نے کہا اللہ اور اُس کا رسول ہی جانتے ہیں، آپ نے فرمایا: اللہ پر اِن بندوں کا حق یہ ہے کہ وہ انھیں عذاب نہ دے۔‘‘
________