عن أَنَسِ بن مَالِكٍ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْكَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ له فَأَكَلَ منه ثُمَّ قال قُومُوا فَلِأُصَلِّ لَكُمْ قال أَنَسٌ فَقُمْتُ إلى حَصِيرٍ لنا قد اسْوَدَّ من طُولِ ما لُبِسَ فَنَضَحْتُهُ بِمَاءٍ فَقَامَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْتُ أنا وَالْيَتِيمَ وَرَاءَهُ وَالْعَجُوزُ من وَرَائِنَا فَصَلَّى لنا رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ. (بخارى، رقم 380)
حضرت انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) سے روايت ہے كہ ان کی نانی ملیکہ نے رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم كے ليے کھانا تیار كيا اور آپ كو دعوت دى، آپ نے کھانے کے بعد فرمایا: آؤ ميں تمھیں نماز پڑھا ؤں۔ انس (رضی اللہ عنہ) نے کہا کہ میں نے اپنے گھر سے ایک بوریا اٹھایا جو کثرت استعمال سے کالا ہو گیا تھا، میں نے اس پر پانی چھڑکا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے (اسی بورئیے پر)کھڑے ہوئے، میں اور ایک یتیم (آپ کے غلام ابوضمیرہ کابيٹا ضمیرہ) آپ کے پیچھے صف باندھ کر کھڑے ہو گئے، اور بوڑھی عورت (ملیکہ)ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی اور پهر آپ واپس گھر تشریف لے گئے۔
عن أَنَسِ بن مَالِكٍ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْكَةَ دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ فَأَكَلَ مِنْهُ ثُمَّ قَالَ قُومُوا فَأُصَلِّيَ لَكُمْ قَالَ أَنَسُ بن مَالِكٍ فَقُمْتُ إلى حَصِيرٍ لنا قد اسْوَدَّ من طُولِ ما لُبِسَ فَنَضَحْتُهُ بِمَاءٍ فَقَامَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْتُ أنا وَالْيَتِيمُ وَرَاءَهُ وَالْعَجُوزُ من وَرَائِنَا فَصَلَّى لنا رسول اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ. (مسلم، رقم 1499)
حضرت انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) سے روايت ہےكہ ان کی نانی ملیکہ نے رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم كے ليے کھانا تیار كيا اور آپ كو دعوت دى،آپ نے کھانے کے بعد فرمایا:آؤ ميں تمھیں نماز پڑھا ؤں۔ انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) نے کہا کہ میں نے (اپنے گھر سے) ایک بوریا اٹھایا جو کثرت استعمال سے کالا ہو گیا تھا، میں نے اس پر پانی چھڑکا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (نماز کے لیے) (اسی بورئیے پر)کھڑے ہوئے، میں اور ایک یتیم (آپ کے غلام ابوضمیرہ کا بيٹا ضمیرہ) آپ کے پیچھے صف باندھ کر کھڑے ہو گئے، اور بوڑھی عورت ( ملیکہ) ہمارے پیچھے کھڑی ہوئیں۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی اور پهر آپ واپس گھر تشریف لے گئے۔
________