عَنْ عَائِشَةَقالت فَقَدْتُ رَسُولَ اللّٰهِصَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ لَیْلَةً من الْفِرَاشِ فَالْتَمَسْتُهُ فَوَقَعَتْ یَدِی علیبَطْنِ قَدَمَیْهِوهو فی الْمَسْجِدِ وَهُمَا مَنْصُوبَتَانِ وهو یقول اللّٰهم أَعُوذُ بِرِضَاکَ من سَخَطِکَ وَبِمُعَافَاتِکَ من عُقُوبَتِکَ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْکَ لَا أُحْصِی ثَنَاءً عَلَیْکَ اأنْتَ کَمَا أَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکَ۔(مسلم، رقم ۱۰۹۰)
’’عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ ایک رات میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے بستر پر نہ پایا چنانچہ میں نے آپ کو (اِدھر اُدھر) ڈھونڈا تو میرا ہاتھ آپ کے پاؤں کے تلووں پر پڑا، جب کہ آپ مسجد میں (سجدے میں پڑے) تھے اور آپ کے دونوں پاؤں (انگلیوں کے بل) کھڑے تھے اور آپ کہہ رہے تھے، اے اللہ! میں تیرے غصے سے تیری رضا کی پناہ چاہتا ہوں، تیرے عذاب سے تیری بخشش کی پناہ چاہتا ہوں اور میں تجھ سے تیری ہی پناہ چاہتا ہوں۔ میں تیری تعریف کرنے کی طاقت نہیں رکھتا ، تو ویسا ہی ہے جیسی تو نے اپنی تعریف کی ہے۔‘‘
________