HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

دیدارِ الٰہی

عن أبی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ رضی اللّٰهُ عنه أَنَّ أُنَاسًا فی زَمَنِ النبیصَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قالوا یا رَسُولَ اللّٰهِ هل نَرَی رَبَّنَا یوم الْقِیَامَةِ قال النبی صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ نعم هل تُضَارُّونَ فی رُؤْیَةِ الشَّمْسِ بِالظَّهِیرَةِ ضَوْءٌ لیس فیها سَحَابٌ قالوا لَا قال وَهَلْ تُضَارُّونَ فی رُؤْیَةِ الْقَمَرِ لَیْلَةِالْبَدْرِ ضَوْءٌ لیس فیها سَحَابٌ قالوا لَا قال النبی صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ ما تُضَارُونَ فی رُؤْیَةِ اللّٰهِ عز وجل یوم الْقِیَامَةِ إلا کما تُضَارُونَ فی رُؤْیَةِ أَحَدِهِمَا ۔۔۔۔(بخاری، رقم ۴۵۸۱، مسلم، رقم ۴۵۱)
’’ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کچھ لوگوں نے آپ سے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول کیا ہم قیامت کے دن اپنے رب کو دیکھیں گے؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، کیا تمھیں دوپہر کے وقت صاف آسمان میں سورج کو دیکھنے میں کوئی دشواری ہوتی ہے، لوگوں نے کہا نہیں۔ آپ نے پوچھا: کیا تمھیں صاف آسمان میں چودھویں رات کے چاند کو دیکھنے میں کوئی دشواری ہوتی ہے، لوگوں نے کہا نہیں۔ آپ نے فرمایا: بس قیامت کے دن اسی طرح تم بغیر کسی دقت اور رکاوٹ کے اللہ عز و جل کو دیکھو گے۔۔۔۔‘‘

 

عَنْ أَبِیْ مُوسی عَبْدِاللّٰهِبْنِ قَیْسِ أَنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قال جَنَّتَانِ من فِضَّةٍ آنِیَتُهُمَا وما فِیهِمَا وَجَنَّتَانِ من ذَهَبٍ آنِیَتُهُمَا وما فِیهِمَا وما بین الْقَوْمِ وَبَیْنَ أَنْ یَنْظُرُوا إلی رَبِّهِمْ إلا رِدَاءُ الْکِبْرِ علی وَجْهِهِفی جَنَّةِ عَدْنٍ۔(بخاری، رقم ۴۸۷۸، مسلم، رقم ۴۴۸)
’’ ابو موسیٰ اشعری عبداللہ بن قیس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جنت میں)دو ایسے باغ ہوں گے جن کے برتن اور دوسری تمام چیزیں چاندی کی ہوں گی اور دو باغ ایسے ہوں گے جن کے برتن اور دوسری تمام چیزیں سونے کی ہوں گی۔ جنت عدن میں لوگوں کے اور ان کے رب کے دیدار کے مابین کوئی اور چیز حائل نہ ہو گی، سوائے اُس ردائے کبریائی کے جو اس کے چہرے پہ پڑی ہو گی۔‘‘

________

 

B