عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُوْلُ: إِذَا سَمِعْتُمْ الْمُؤَذِّنَ فَقُوْلُوْا مِثْلَ مَا يَقُوْلُ ثُمَّ صَلُّوْا عَلَيَّ فَإِنَّهُ مَنْ صَلّٰى عَلَيَّ صَلٰوةً صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا ثُمَّ سَلُوا اللهَ لِيَ الْوَسِيْلَةَ فَإِنَّهَا مَنْزِلَةٌ فِي الْجَنَّةِ لَا تَنْبَغِيْ إِلَّا لِعَبْدٍ مِنْ عِبَادِ اللهِ وَأَرْجُوْ أَنْ أَكُوْنَ أَنَا هُوَ فَمَنْ سَأَلَ لِيَ الْوَسِيْلَةَ حَلَّتْ لَهُ الشَّفَاعَةُ. (مسلم، رقم 849)
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو يہ فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم مؤذن سے اذان سنو تو جیسے وہ کہتا ہے، تم بھی کہو، پھر مجھ پر درود بھیجو، كيونكہ جو مجھ پر ايك دفعہ درود بھیجتا ہے، اللہ اس پر دس رحمیتں نازل کرتا ہے، پھر اللہ سے میرے لیے وسیلہ مانگو، وہ جنت کا ایک درجہ ہے،جو اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندے ہى کو ملنا ہے،مجھے امید ہے کہ وہ میں ہی ہوں گا۔چنانچہ جو اللہ سے میرے ليے مقام وسیلہ کی دعا کرے گا،اس کے حق ميں میری شفاعت واجب ہو جائے گی۔
________