HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

حقیقی ایمان کے لازمی تقاضے

عَنْ أَنَسٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُعَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰهُعَلَیْهِ وَسَلَّمَ لَا یُؤْمِنُ أحدکم حتی أَکُونَ أَحَبَّ إلیه من وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ۔ (بخاری، رقم ۱۵، مسلم، رقم ۱۶۹)
’’انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی بھی اُس وقت تک (حقیقی) مومن نہیں ہو سکتا، جب تک میں اُس کے باپ ، اُس کے بیٹے اور (اس سے متعلق باقی) سب لوگوں سے اُس کو زیادہ عزیز نہ ہو جاؤں۔‘‘

 

عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِوَسَلَّمَ لَا یُؤْمِنُ ۔۔۔الرَّجُلُ حتی أَکُونَ أَحَبَّ إلیهِ مِنْ أَهْلِهِ وَمَالِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ۔(مسلم، رقم ۱۶۸)
’’انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی اُس وقت تک (حقیقی) مومن نہیں ہو سکتا، جب تک میں اُسے اُس کے گھر والوں، اُس کے مال اور (اس سے متعلق) سب لوگوں سے زیادہ عزیز نہ ہو جاؤں۔‘‘

 

عَنْ أَنَسٍ رضی اللّٰه عنه عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا یُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتَّی یُحِبَّ لِأَخِیهِ ما یُحِبُّ لِنَفْسِهِ۔(بخاری، رقم ۱۳)
’’انس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اُس وقت تک (سچا) مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ اپنے بھائی کے لیے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لیے کرتا ہے۔‘‘

 

عَنْ أَنَسِ بن مَالِکٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قال: لَا یُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتَّی یُحِبَّ لِأَخِیهِ أو قال لِجَارِهِ ما یُحِبُّ لِنَفْسِهِ۔(مسلم، رقم ۱۷۰)
’’انس رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص اُس وقت تک (سچا) مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ اپنے بھائی کے لیے یا آپ نے فرمایا کہ اپنے پڑوسی کے لیے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لیے کرتا ہے۔‘‘

 

عَنْ أَبِی سَعِیدٍ ۔۔۔سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ مَنْ رَأَی مِنْکُمْ مُنْکَرًا فَلْیُغَیِّرْهُبِیَدِهِ فَإِنْ لم یَسْتَطِعْ فَبِلِسَانِهِ فَإِنْ لَمْ یَسْتَطِعْ فَبِقَلْبِهِ وَذَلِکَ أَضْعَفُ الْإِیمَانِ۔(مسلم،رقم ۱۷۷)
’’ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے: تم میں سے جو شخص (اپنے دائرۂ اختیار میں) کوئی برائی دیکھے تو اُسے چاہیے کہ وہ اُسے ہاتھ سے مٹا دے، اِس کی ہمت نہ ہو تو وہ اُسے زبان سے روکے اور اگر یہ بھی نہ کر سکے تو پھر دل میں بُرا (ضرور) سمجھے، اور یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔‘‘

 

عَنْ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللّٰهِصَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَا مِنْ نَبِیٍّ بَعَثَهُ اللّهُ فیْ أُمَّةٍ قَبْلِی إِلَّا کَانَ لَهُ مِنْ أُمَّتِةٍ حَوَارِیُّونَ وَأَصْحَابٌ یَأْخُذُونَ بِسُنَّتِهِ وَیَقْتَدُونَ بِأَمْرِهِ ثُمَّ إِنَّهَا تَخْلُفُ من بَعْدِهِمْ خُلُوفٌ یَقُولُونَ مَالَا یَفْعَلُونَ وَیَفْعَلُونَ مَالَا یُؤْمَرُونَ فَمَنْ جَاهَدَهُمْ بِیَدِهِ فَهُوَ مُؤْمِنٌ وَمَنْ جَاهَدَهُمْ بِلِسَانِهِ فَهُوَ مُؤْمِنٌ وَمَنْ جَاهَدَهُمْ بِقَلْبِهِ فَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَیْسَ وَرَاءَ ذلک من الْإِیمَانِ حَبَّةُخَرْدَلٍ۔(مسلم، رقم ۱۷۹)
’’عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ سے پہلے جس امت میں بھی کوئی نبی مبعوث ہوا ہے، اُس امت میں اُس کے کچھ حواری اور صحابی ہوئے ہیں، جو اُس کی سنت کو اختیار کیا کرتے اور اُس کے احکام کی پیروی کیا کرتے تھے۔ پھر اُن کے بعد اُن کے جانشین کچھ ایسے ناخلف لوگ ہوتے تھے جو اپنے کہے پر عمل نہ کرتے اور جس کا انھیں حکم نہ دیا گیا ہوتا، وہ کام کرتے تھے۔ چنانچہ جو انھیں اپنے ہاتھ سے روکے گا وہ مومن ہو گا، جو اپنی زبان سے روکے گا وہ بھی مومن ہو گا اور جو اِنھیں اپنے دل میں بُرا جانے گا وہ بھی مومنشمار ہو گا۔ لیکن اس کے بعد پھر رائی برابر ایمان بھی نہ ہوگا۔‘‘

________

 

B