عَنْ مُعَاذٍ قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيْ غَزْوَةِ تَبُوْكَ فَكَانَ يُصَلِّيْ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيْعًا وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيْعًا.(مسلم، رقم 1631)
حضرت معاذ (رضى الله عنہ) سے روايت ہے كہ ہم رسول الله صلى الله عليہ وسلم كے ساتھ غزوۂ تبوک كےليے نكلے ، تو آپ نے اس ميں ظہر اور عصر كى نمازيں جمع كر كے پڑھيں اور مغرب اور عشا كى نمازيں بهى جمع كر كے پڑهيں۔
عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ فِيْ غَزْوَةِ تَبُوْكَ إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ أَنْ تَزِيْغَ الشَّمْسُ أَخَّرَ الظُّهْرَ حَتّٰى يَجْمَعَهَا إِلَى الْعَصْرِ فَيُصَلِّيَهُمَا جَمِيْعًا وَإِذَا ارْتَحَلَ بَعْدَ زَيْغِ الشَّمْسِ صَلَّى الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ جَمِيْعًا ثُمَّ سَارَ وَكَانَ إِذَا ارْتَحَلَ قَبْلَ الْمَغْرِبِ أَخَّرَ الْمَغْرِبَ حَتّٰى يُصَلِّيَهَا مَعَ الْعِشَاءِ وَإِذَا ارْتَحَلَ بَعْدَ الْمَغْرِبِ عَجَّلَ الْعِشَاءَ فَصَلَّاهَا مَعَ الْمَغْرِبِ. (ابوداؤد، رقم 1220)
حضرت معاذ بن جبل (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم غزوۂ تبوک (كے سفر)ميں تھے، دوران سفر اگر آپ سورج ڈھلنے سے پہلے روانہ ہوتے تو ظہر میں دیر کرتے، یہاں تک کہ عصر کے لیے اترتے (تب ظہر بھی پڑھ ليتے) اور جب روانگی سے پہلے سورج ڈھل جاتا تو ظہر و عصر ایک ساتھ پڑھ لیتے تهے اور پهر روانہ ہوتے تهےاور آپ مغرب میں بھی ایسا ہی کرتے، اگر سورج غروب ہونے سے پہلے روانگی ہوتی تو مغرب میں دیر کرتے، چنانچہ جب عشا کی نماز کے واسطے اترتے تو اس وقت مغرب بھی پڑھ لیتے اور اگر روانگی سے پہلے سورج ڈوب جاتا تو مغرب اور عشا کو ایک ساتھ پڑھتے ۔
________