HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

نمازوں کے اوقات

 

 

عَنْ سَيَّارِ بْنِ سَلَامَةَ قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَأَبِيْ عَلٰى أَبِيْ بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ وَقْتِ الصَّلَوَاتِ فَقَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ حِيْنَ تَزُوْلُ الشَّمْسُ وَالْعَصْرَ وَيَرْجِعُ الرَّجُلُ إِلٰى أَقْصَى الْمَدِيْنَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ وَنَسِيْتُ مَا قَالَ فِي الْمَغْرِبِ وَلَا يُبَالِيْ بِتَأْخِيْرِ الْعِشَاءِ إِلٰى ثُلُثِ اللَّيْلِ وَلاَ يُحِبُّ النَّوْمَ قَبْلَهَا وَلاَ الْحَدِيْث بَعْدَهَا وَيُصَلِّي الصُّبْحَ فَيَنْصَرِفُ الرَّجُلُ فَيَعْرِفُ جَلِيْسَهُ وَكَانَ يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ أَوْ إِحْدَاهُمَا مَا بَيْنَ السِّتِّيْنَ إِلَى الْمِائَةِ. (بخارى، رقم 771)

حضرت سیار ابن سلامہ (رضی اللہ عنہ)سے روايت ہے كہمیں اپنے باپ کے ساتھ حضرت ابوبرزہ اسلمی (رضی اللہ عنہ) کے پاس گیا۔ ہم نے آپ سے نماز کے وقتوں کے متعلق پوچھا تو انھوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز سورج ڈھلنے پر پڑھتے تھے اور عصر جب پڑھتےتو اس كےبعد ايك شخص مدینہ کے انتہائی کنارہ تک چلا جاتا، لیکن سورج ابھی باقی ہوتا۔مغرب کے متعلق جو کچھ آپ نے کہا، وہ مجھے یاد نہیں رہا اورعشا کے لیے تہائی رات تک دیر کرنے میں آپ کوئی حرج محسوس نہیں کرتے تھے۔ نيز آپ اس (عشا) سے پہلے سونے کو اور اس کے بعد بات چیت کرنے کو ناپسند کرتے تھے۔ جب صبح كى نماز سے فارغ ہوتے تو ہر شخص اپنے قریب بیٹھے ہوئے کو پہچان سکتا تھا۔آپ دونوں رکعات میں یا ایک میں ساٹھ سے لے کر سو تک آیتیں پڑھا كرتےتهے۔

________

 

B