عَنْ أَبِيْ سَعِيْدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: صَلَّيْنَا مَعَ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَّلٰوةَ الْعَتَمَةِ فَلَمْ يَخْرُجْ حَتّٰى مَضٰى نَحْوٌ مِنْ شَطْرِ اللَّيْلِ فَقَالَ: خُذُوْا مَقَاعِدَكُمْ فَأَخَذْنَا مَقَاعِدَنَا فَقَالَ: إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَأَخَذُوْا مَضَاجِعَهُمْ وَإِنَّكُمْ لَنْ تَزَالُوْا فِيْ صَلٰوةٍ مَا انْتَظَرْتُمْ الصَّلٰوةَ وَلَوْلَا ضَعْفُ الضَّعِيْفِ وَسَقَمُ السَّقِيْمِ لَأَخَّرْتُ هٰذِهِ الصَّلٰوةَ إِلٰى شَطْرِ اللَّيْلِ. (ابوداؤد، رقم 422)
حضرت ابوسعید خدری (رضى الله عنہ) سے روایت ہے کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز عشا پڑھنے کا ارادہ کیا، لیکن آپ اپنے حجرہ سے باہر تشریف نہ لائے ،یہاں تک کہ تقریباً آدھی رات بیت گئی، اس کے بعد آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا: اپنی اپنی جگہ بیٹھے رہو، چنانچہ ہم اپنی اپنی جگہ بیٹھے رہے۔ پھر آپ نے فرمایا :لوگ نماز سے فارغ ہو گئے اور سو گئے، مگر تم (اجر وثواب کے اعتبار سے)مسلسل نماز ہی میں رہے، جب تک كہ تم نماز کا انتظار کرتے رہے۔ اگر مجھ کو کمزور کی کمزوری کا اور بیمار کی بیماری کا خیال نہ ہوتا تو میں اس نماز کو آدھی رات تک مؤخر کیا کرتا۔
عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلٰى أُمَّتِيْ لَأَمَرْتُهُمْ أَنْ يُؤَخِّرُوا الْعِشَاءَ إِلٰى ثُلُثِ اللَّيْلِ أَوْ نِصْفِهِ. (ترمذى، رقم 167)
حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ نبى صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر مجھے اپنی امت پر اس كے گراں ہونے کا خیال نہ ہوتا تو میں انھیں عشا كى نماز تہائی رات یا آدھی رات تک مؤخر کرنے کا حکم دیتا۔
________