HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

نماز مغرب کا وقت

 

 

عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْمَغْرِبَ سَاعَةَ تَغْرُبُ الشَّمْسُ إِذَا غَابَ حَاجِبُهَا. (ابوداؤد، رقم 417)

حضرت سلمہ بن اکوع (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مغرب کی نماز سورج غروب ہوتے ہی پڑھ لیتے تھے،( یعنی جوں ہی اس کا اوپر كا کنارہ غروب ہو جاتا،اسى وقت پڑھ ليتے)۔

 

عَنْ مَرْثَدِ بْنِ عَبْدِ اللهِ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ عَلَيْنَا أَبُوْ أَيُّوْبَ غَازِيًا وَعُقْبَةُ بْنِ عَامِرٍ يَوْمَئِذٍ عَلٰى مِصْرَ فَأَخَّرَ الْمَغْرِبَ فَقَامَ إِلَيْهِ أَبُوْ أَيُّوْبَ فَقَالَ لَهُ: مَا هٰذِهِ الصَّلٰوةُ يَا عُقْبَةُ؟ فَقَالَ شُغِلْنَا قَالَ: أَمَا سَمِعْتَ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُوْلُ لَا تَزَالُ أُمَّتِيْ بِخَيْرٍ أَوْ قَالَ عَلَى الْفِطْرَةِ مَا لَمْ يُؤَخِّرُوا الْمَغْرِبَ إِلٰى أَنْ تَشْتَبِكَ النُّجُوْمُ. (ابوداؤد، رقم 418)

حضرت مرثد بن عبداللہ (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ جب ابوایوب انصاری (رضی اللہ عنہ) ہمارے پاس جہاد کی تیاری کی غرض سے آئے اور ان دنوں عقبہ بن عامر مصر کے حاکم تھے، انھوں نے مغرب کی نماز دیر سے شروع کی تو ابوایوب نے کھڑے ہو کر کہا کہ اے عقبہ، یہ کیسی نماز ہے(جو اتنی دیر سے ادا کی جارہی ہے)؟ حضرت  عقبہ نے جواب دیا: ہم کام میں مشغول تھے۔ انھوں نے کہا: کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سنا کہ میری امت اس وقت تک خیر پر باقی رہے گی یا یہ کہا کہ فطرت پر قائم رہے گی، جب تک کہ لوگ مغرب كى نماز كو تارے دكهائى دينے تك مؤخر نہ كيا كريں گے؟

________

 

B