HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

نماز عصر کا وقت

 

 

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ حَيَّةٌ فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَى الْعَوَالِيْ فَيَأْتِيْهِمْ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ وَبَعْضُ الْعَوَالِيْ مِنَ الْمَدِيْنَةِ عَلٰى أَرْبَعَةِ أَمْيَالٍ أَوْ نَحْوِهِ. (بخارى، رقم 550)

حضرت انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) سے روايت ہے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب عصر کی نماز پڑھتے تو سورج بلند اور تیز روشن ہوتا تھا، اس وقت اگر ایک شخص مدینہ کے بالائی علاقہ کی طرف جاتا تو اس كےوہاں پہنچنے کے بعد بھی سورج بلند رہتا تھا۔ (زہری نے کہا کہ) مدینہ کے بالائی علاقہ کے بعض مقامات تقریباً چار میل پر واقع ہیں۔

 

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ... أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ حَيَّةٌ فَيَذْهَبُ الذَّاهِبُ إِلَى الْعَوَالِيْ فَيَأْتِي الْعَوَالِيَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ. (مسلم، رقم 1408)

حضرت انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) فرماتے ہیں کہ ... رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عصر کی نماز اس وقت پڑھتے تھے، جبکہ سورج ابهى بلند ہوتا اور کوئی عوالی کی طرف جانے والا عوالی پہنچ جاتا تو پھر بھی سورج بلند ہى ہوتا۔

________

 

B