HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

اذکار قومہ

 

 

عَنْ عَاصِمٍ قَالَ: سَأَلْتُ أَنَسَ بْنِ مَالِكٍ عَنِ الْقُنُوْتِ فَقَالَ: قَدْ كَانَ الْقُنُوْتُ قُلْتُ: قَبْلَ الرُّكُوْعِ أَوْ بَعْدَهُ قَالَ: قَبْلَهُ قَالَ فَإِنَّ فُلَانًا أَخْبَرَنِيْ عَنْكَ أَنَّكَ قُلْتَ بَعْدَ الرُّكُوْعِ فَقَالَ: كَذَبَ إِنَّمَا قَنَتَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ الرُّكُوْعِ شَهْرًا أُرَاهُ كَانَ بَعَثَ قَوْمًا يُقَالُ لَهُمُ الْقُرَّاءُ زُهَاءَ سَبْعِيْنَ رَجُلًا إِلٰى قَوْمٍ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ دُوْنَ أُولٰئِكَ وَكَانَ بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهْدٌ فَقَنَتَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا يَدْعُوْ عَلَيْهِمْ.(بخارى، رقم 1002)

حضرت عاصم نے کہا کہمیں نے حضرت انس بن مالک( رضی اللہ عنہ) سے قنوت کے بارے میں پوچھا تو انهوں نے كہا کہ دعاے قنوت (نبى صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں)پڑھی جاتی تھی، میں نے پوچھا کہ رکوع سے پہلے یا اس کے بعد؟ انهوں نے كہا کہ رکوع سے پہلے۔ عاصم نے کہا کہ آپ ہی کے حوالے سے فلاں شخص نے مجهے يہ بتايا ہے کہ آپ نے رکوع کے بعد كہاہے،انهوں نے كہا كہ وه غلط كہتا ہے،ركوع كےبعد قنوت كا معاملہ تو يہ تها كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف ایک مہینہ رکوع کے بعد دعاے قنوت پڑھی تهى۔ دراصل،ہوا یہ تھا کہ آپ نے صحابہ میں سے ستر کے قریب قاریوں كومشرکوں کی ایک قوم (بنی عامر)کی طرف انهيں تعلیم دینے کے لیے بھیجا تها۔یہ لوگ ان کے سوا تھے جن پر آپ نے بددعا کی تھی۔ ان میں اور آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان عہد تھا، لیکن انهوں نے عہد شکنی کی (اور قاریوں کو مار ڈالا)تو آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایک مہینہ تک (رکوع کے بعد) قنوت پڑھتے اور ان پر بددعا کرتے رہے۔

 

عَنْ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ الزُّرَقِيِّ قَالَ: كُنَّا يَوْمًا نُصَلِّيْ وَرَاءَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرَّكْعَةِ قَالَ سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ قَالَ رَجُلٌ وَرَاءَهُ: رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ حَمْدًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيْهِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ: مَنِ الْمُتَكَلِّمُ؟ قَالَ أَنَا قَالَ: رَأَيْتُ بِضْعَةً وَثَلَاثِينَ مَلَكًا يَبْتَدِرُوْنَهَا أَيُّهُمْ يَكْتُبُهَا أَوَّلُ. (بخارى، رقم 799)

حضرت رفاعہ بن رافع زرقی سے روايت ہے كہ ايك دن ہم نبى صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں نماز پڑھ رہے تھے، جب آپ نے رکوع سے سر اٹھايا تو ’سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ‘ کہا، ایک شخص نے پیچھے سے کہا: ’رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ حَمْدًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيْهِآپ نے نماز سے فارغ ہو کر دریافت فرمایا کہ یہ کلمات کس نے کہے ہیں؟ اس شخص نے جواب دیا کہ میں نے، اس پر آپ نے فرمایا کہ میں نے تیس سے زیادہ فرشتوں کو دیکھا کہ ان کلمات کو لکھنے میں وہ ایک دوسرے پر سبقت لے جانا چاہتے تھے۔

________

 

B