عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: افْتَقَدْتُّ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ ذَهَبَ إِلٰى بَعْضِ نِسَائِهِ فَتَحَسَّسْتُ ثُمَّ رَجَعْتُ فَإِذَا هُوَ رَاكِعٌ أَوْ سَاجِدٌ يَقُوْلُ: سُبْحَانَكَ وَبِحَمْدِكَ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ فَقُلْتُ: بِأَبِيْ أنْتَ وَأُمِّيْ إِنِّيْ لَفِيْ شَأْنٍ وَإِنَّكَ لَفِيْ آخَرَ.(مسلم، رقم 1089)
حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) سے روایت ہے كہ میں نے ایک رات نبى صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے پاس نہ پایا تو میں نے گمان کیا کہ آپ اپنی دوسری ازواج کے پاس گئے ہیں۔ میں نے ڈھونڈنا شروع کیا،واپس آئی تو ميں نے آپ کو رکوع يا سجدہ کرتے ہوئے پایا اور آپ ’سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ‘ كےالفاظ كہہ رہے تھے ،تو میں نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان، میں کس گمان و خیال میں اور آپ کس کام میں۔
________