عَنِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: كَشَفَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السِّتَارَةَ وَالنَّاسُ صُفُوْفٌ خَلْفَ أَبِيْ بَكْرٍ فَقَالَ: أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ إِلَّا الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرٰى لَهُ أَلَا وَإِنِّيْ نُهِيْتُ أَنْ أَقرأَ الْقُرْآنَ رَاكِعًا أَوْ سَاجِدًا فَأَمَّا الرُّكُوْعُ فَعَظِّمُوْا فِيْهِ الرَّبَّ عزَّ وَجَلَّ وَأَمَّا السُّجُوْدُ فَاجْتَهِدُوْا فِي الدُّعَاءِ فَقَمِنٌ أَنْ يُّسْتَجَابَ لَكُمْ. (مسلم، رقم 1074)
حضرت ابن عباس (رضی اللہ عنہما) سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مرض الموت)میں (حجرے كا)پردہ اٹھایا تو اس وقت صحابہ کرام (رضی اللہ عنہم) ابوبکر( رضی اللہ عنہ) کے پیچھے صفیں باندھ رہے تھے تو آپ نے فرمایا: اے لوگو، سچے خوابوں کے سوا مبشرات نبوة میں سے کوئی چيز باقی نہیں ہے، جنهيں كوئى مسلمان دیکھتا ہے یا اسے دکھائے جاتے ہيں،آگاہ رہو، مجھے رکوع یا سجدہ کرتے ہوئے قراءت قرآن سے منع کیا گیا ہے، چنانچہ تم رکوع میں تو اپنے رب کی عظمت بیان كيا کرو اور سجدےمیں دعا کرنے کی کوشش کرو تاکہ وه تمھارے لیے قبول کی جائے۔
________