HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

آیات سجدہ میں اسوہ

 

 

عَنْ عَبْدِ اللهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ: قَالَ: قَرَأَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّجْمَ بِمَكَّةَ فَسَجَدَ فِيْهَا وَسَجَدَ مَنْ مَعَهُ غَيْرَ شَيْخٍ أَخَذَ كَفًّا مِنْ حَصًى أَوْ تُرَابٍ فَرَفَعَهُ إِلٰى جَبْهَتِهِ وَقَالَ يَكْفِيْنِيْ هٰذَا فَرَأَيْتُهُ بَعْدَ ذٰلِكَ قُتِلَ كَافِرًا.(بخارى، رقم 1067)

حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روايت ہے کہمکہ میں نبى صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ النجم کی تلاوت کی اور اس ميں سجدہٴ تلاوت کیا، آپ کے پاس جتنے بهى آدمی تھے (مسلمان يا کافر) ان سب نے بھی آپ کے ساتھ سجدہ کیا، البتہ ایک بوڑھا شخص (امیہ بن خلف)اپنے ہاتھ میں کنکری یا مٹی اٹھا کر اپنی پیشانی تک لے گیا اور کہا :میرے لیے یہی کافی ہے، میں نے دیکھا کہ بعد میں وہ بوڑھا حالت کفر میں ہی مارا گیا۔

 

عَنْ أَبِيْ سَلَمَةَ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَرَأَ: إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ فَسَجَدَ بِهَا فَقُلْتُ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ أَلَمْ أَرَكَ تَسْجُدُ؟ قَالَ: لَوْ لَمْ أَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْجُدُ لَمْ أَسْجُدْ. (بخارى، رقم 1074)

حضرت ابوسلمہ سے روايت ہے كہ میں نے ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) کو سورہ ’إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْپڑھتے ہوئے دیکھاہے، انهوں نے اس میں سجدہ کیا، تو  میں نے پوچها کہ اے ابوہریرہ،آپ نے اس ميں سجده كيوں كيا ہے؟انهوں نے کہا کہ اگر میں نبى صلی اللہ علیہ وسلم کو اس ميں سجدہ کرتے ہوئے نہ دیکھتا تو میں بھی نہ کرتا۔

________

 

B