HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

تہجد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طوالت قراءت و نماز

 

 

عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَافْتَتَحَ الْبَقَرَةَ فَقُلْتُ: يَرْكَعُ عِنْدَ الْمِائَةِ ثُمَّ مَضٰى فَقُلْتُ يُصَلِّيْ بِهَا فِيْ رَكْعَةٍ فَمَضٰى فَقُلْتُ: يَرْكَعُ بِهَا ثُمَّ افْتَتَحَ النِّسَاءَ فَقَرَأَهَا ثُمَّ افْتَتَحَ آلَ عِمْرَانَ فَقَرَأَهَا يَقْرَأُ مُتَرَسِّلًا إِذَا مَرَّ بِآيَةٍ فِيْهَا تَسْبِيحٌ سَبَّحَ وَإِذَا مَرَّ بِسُؤَالٍ سَأَلَ وَإِذَا مَرَّ بِتَعَوُّذٍ تَعَوَّذَ ثُمَّ رَكَعَ فَجَعَلَ يَقُوْلُ: سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيْمِ فَكَانَ رُكُوْعُهُ نَحْوًا مِّنْ قِيَامِهِ ثُمَّ قَالَ: سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ.(وَفِيْ حَدِيْثٍ) فَقَالَ: سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ ثُمَّ قَامَ طَوِيْلًا قَرِيْبًا مِمَّا رَكَعَ ثُمَّ سَجَدَ فَقَالَ:سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلٰى فَكَانَ سُجُوْدُهُ قَرِيْبًا مِنْ قِيَامِهِ. (مسلم، رقم 1814)

حضرت حذيفہ (رضى الله عنہ) سے روايت ہےكہ میں نے ایک رات نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، آپ نے سورۂ بقرہ كى تلاوت شروع كى تو میں نے کہا کہ آپ سو آیات پر رکوع فرمائیں گے، پھر آپ آگے چلے تو میں نے اپنے دل میں کہا کہ آپ اس سورت کو دو رکعتوں میں پوری كريں گے، پھر آگے چلے، میں نے دل میں کہا کہ آپ اس ایک پوری سورت پر رکوع فرمائیں گے، پھر آپ نے سورۂ نساء كى تلاوت شروع كر دی، پوری سورت پڑھی، پھر آپ نے سورۂ  آلِ عمران شروع كر دی ،اس کو آپ نے ترتیل اور خوبی کے ساتھ پڑھا، جب آپ اس آیت سے گزرتے کہ جس میں تسبیح ہوتی تو آپ ’سُبْحَانَ اللهِ‘ کہتے اور جب آپ کسی سوال والى آيت سے گزرتے تو آپ الله سے سوال كرتےاور جب آپ تعوذ والی آیت سے گزرتے تو آپ الله كى پناہ مانگتے،پھر آپ نے رکوع فرمایا اور’سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيْمِ‘ پڑھتے رہے، یہاں تک کہ آپ کا رکوع بھی قیام کے برابر ہوگیا، پھر آپ نے ’سَمِعَ اللهِ لِمَنْ حَمِدَهُ‘ کہا، پھر اس کے بعد رکوع کے برابر دیر تک لمبا قیام فرمایا،پھر آپ نے سجدہ کیا اور آپ کا سجدہ بھی اپنى طوالت ميں آپ کے قیام کے برابر تھا۔

 

عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ الْأَشْجَعِيِّ قَالَ: قُمْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَقَامَ فَقَرَأَ سُورَةَ الْبَقَرَةِ لَا يَمُرُّ بِآيَةِ رَحْمَةٍ إِلَّا وَقَفَ فَسَأَلَ وَلَا يَمُرُّ بِآيَةِ عَذَابٍ إِلَّا وَقَفَ فَتَعَوَّذَ قَالَ ثُمَّ رَكَعَ بِقَدْرِ قِيَامِهِ يَقُوْلُ فِيْ رُكُوْعِهِ: سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوْتِ وَالْمَلَكُوْتِ وَالْكِبْرِيَاءِ وَالْعَظَمَةِ ثُمَّ سَجَدَ بِقَدْرِ قِيَامِهِ ثُمَّ قَالَ فِيْ سُجُوْدِهِ مِثْلَ ذٰلِكَ ثُمَّ قَامَ فَقَرَأَ بِآلِ عِمْرَانَ ثُمَّ قَرَأَ سُورَةً سُورَةً. (ابو داؤد، رقم 873)

حضرت عوف بن مالک اشجعی (رضى الله عنہ) سے روایت ہے کہ ایک رات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں کھڑا ہوا، تو آپ نے پہلی رکعت كےقيام میں سورہٴ بقرہ پڑھی۔ دوران قراءت جب آپ کسی رحمت والی آیت پر پہنچتے تو وہاں ٹھہرتے اور اللہ سے رحمت طلب کرتے اور جب عذاب والی آیت پر پہنچتے تو وہاں بھی ٹھہرتے اور اللہ كےعذاب سے اس كى پناہ طلب کر تے، پھر آپ نے قيام كےبرابر ہى رکوع کیا ،اور رکوع میں یہ ذكر كرتے رہے: پاك ہے وه ذات جو قہر و تصرف اور بڑائى اور عظمت كى مالك ہے۔ اس کے بعد آپ نے قیام ہى كے برابر سجدہ کیا اور سجدہ میں بھی وہی ذكر كرتے رہے جو رکوع میں كيا تها۔پھر (دوسری رکعت کے لیے) کھڑے ہوئے اور سورہٴ آل عمران پڑھی، پھر (باقی دو رکعتوں يعنى تيسرى اور چوتهى میں بھی) ایک ایک سورت پڑھی۔

________

 

B