عَنِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَتَهَجَّدُ قَالَ: أَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيهِنَّ وَلَكَ الْحَمْدُ لَكَ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيْهِنَّ وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُوْرُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيْهِنَّ وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ مَلِكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُكَ الْحَقُّ وَلِقَاؤُكَ حَقٌّ وَقَوْلُكَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالنَّبِيُّوْنَ حَقٌّ وَمُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ أَللّٰهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ وَبِكَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْكَ حَاكَمْتُ فَاغْفِرْ لِيْ مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ. (بخارى، رقم 1120)
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہماسے روايت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات میں تہجد کے لیے کھڑے ہوتے تو یہ دعا پڑھتے:اے اللہ، ہر طرح کی تعریف اور شكر تیرے ہی لیے زیبا ہے، تو آسمان اور زمین اور ان میں رہنے والی تمام مخلوق کا سنبھالنے والا ہے اور حمد تمام کی تمام بس تیرے ہی لیے مناسب ہے ،آسمان اور زمین اور ان کی تمام مخلوقات پر حکومت صرف تیرے ہی لیے ہے اور حمد تیرے ہی لیے ہے، تو آسمان اور زمین اور جو كچھ ان كےدرميان ہےاس سب کا نور ہے اور حمد تیرے ہی لیے زیبا ہے، تو آسمان و زمين كا بادشاه ہے اور سارى كى سارى حمد تيرے ہى ليے ہے، تو حق ہے، تیرا وعدہ حق، تیری ملاقات حق ہے، تیرا فرمان حق ہے، جنت حق ہے، دوزخ حق ہے، انبیا حق ہیں، محمد صلی اللہ علیہ وسلم حق ہیں اور قیامت کا ہونا حق ہے، اے اللہ،میں تیرا ہی فرماں بردار ہوں اور تجھی پر ایمان لايا، تجھی پر بھروسا كيا، تیری ہی طرف رجوع كيا ، تجهے ساتھ لے كر تيرے دشمنوں سے لڑا اور تيرے ہى پاس فرياد لايا۔ چنانچہ جو خطائیں مجھ سے پہلے ہوئى ہیں اور جو بعد میں ہوں گی ،جو خطائيں علانيہ ہوئى ہيں اور جو پوشيده ہوئى ہيں،ان سب کی مغفرت فرما،تو ہى آگے بڑهانے والا اور تو ہى پیچھے رکھنے والا ہے،تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔
عَنِ بْنِ عَبَّاسٍ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَتَهَجَّدُ قَالَ: أَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُوْرُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيْهِنَّ وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَنْ فِيْهِنَّ وَلَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ الْحَقُّ وَوَعْدُكَ حَقٌّ وَقَوْلُكَ حَقٌّ وَلِقَاؤُكَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ وَالنَّبِيُّوْنَ حَقٌّ وَمُحَمَّدٌ حَقٌّ أَللّٰهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ وَبِكَ آمَنْتُ وَإِلَيْكَ أَنَبْتُ وَبِكَ خَاصَمْتُ وَإِلَيْكَ حَاكَمْتُ فَاغْفِرْ لِيْ مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ. (بخارى، رقم 6317)
حضرت ابن عباس (رضی اللہ عنہما) سے روايت ہے کہنبى صلی اللہ علیہ وسلم جب رات میں تہجد کے لیے کھڑے ہوتے تو یہ دعا کرتے:اے اللہ، تیرے ہی لیے تمام حمد ہے،تو آسمان و زمین كا اور ان میں موجود تمام چیزوں کا نور ہے، تیرے ہی لیے سارى حمد ہے، تو آسمان اور زمین اور ان میں موجود تمام چیزوں کا قائم رکھنے والا ہے اور تیرے ہی لیے تمام حمد ہے، تو حق ہے، تیرا وعدہ حق ہے، تیراقول حق ہے، تجھ سے ملناحق ہے، جنت حق ہے، دوزخ حق ہے، قیامت حق ہے، انبیا حق ہیں اور محمد حق ہیں۔ اے اللہ، ميں نے خود كو تیرے سپر د کیا، تجھ پر بھروسا کیا، تجھ پر ایمان لایا، تیری طرف رجوع کیا، تجهے ساتھ لےكر تيرے دشمنوں سے لڑا اور تيرے ہى پاس فرياد لايا، چنانچہ میری اگلی اور پچھلی خطائیں معاف کردے، وہ بھی جو میں نے پوشيده طورپر کی ہیں اور وہ بھی جو علانيہ کی ہیں تو ہی آگےبڑهانے والا اور تو ہى پيچھےكرنے والا ہے،تیرے سوا کوئی معبو د نہیں۔
________