عَنْ أَبِيْ سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ أُمَّ الْمُؤْمِنِيْنَ بِأَيِّ شَيْءٍ كَانَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْتَتِحُ صَلٰوتَهُ إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ قَالَتْ: كَانَ إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ افْتَتَحَ صَلٰوتَهُ أللّٰهُمَّ رَبَّ جَبْرَائِيْلَ وَمِيْكَائِيْلَ وَإِسْرَافِيْلَ فَاطِرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ عَالِمَ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ أَنْتَ تَحْكُمُ بَيْنَ عِبَادِكَ فِيْمَا كَانُوْا فِيْهِ يَخْتَلِفُوْنَ اهْدِنِيْ لِمَا اخْتُلِفَ فِيْهِ مِنَ الْحَقِّ بِإِذْنِكَ إِنَّكَ تَهْدِيْ مَنْ تَشَاءُ إِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ. (مسلم، رقم 1811)
حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف (رضی اللہ عنہ)کہتے ہیں کہ میں نے ام المومنین عائشہ( رضی الله عنہا) سے پوچھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنى رات كى نماز پڑهتے تهے تو اسے کس طرح شروع کرتے تهے ؟انهوں نے بتايا کہ آپ جب رات كى نماز كے ليے كهڑے ہوتے تو اپنی نماز اس دعا سے شروع كرتے: اے اللہ، جبرائیل، میکائیل اور اسرافیل کے پروردگار،اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے، اے غائب اور حاضر كو جاننے والے،تو ہی اپنے بندوں کے مابين ان معاملات كا فيصلہ كرے گا جن ميں وہ باہم اختلاف کرتے ہیں۔اے اللہ،حق کی جن باتوں میں اختلاف ہوگیا ہے تو مجھے ان میں اپنى توفيق بخشى سے سیدھے راستے پر رکھ، بے شک تو ہی جسے چاہتا ہے سیدھے راستے کی ہدایت عطا فرماتا ہے۔
________