عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ قَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْكُتُ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَبَيْنَ الْقِرَاءَةِ إِسْكَاتَةً ... فَقُلْتُ: بِأَبِيْ وَأُمِّيْ يَا رَسُوْلَ اللهِ إِسْكَاتُكَ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَالْقِرَاءَةِ مَا تَقُوْلُ قَالَ أَقُوْلُ أَللّٰهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِيْ وَبَيْنَ خَطَايَايَ كَمَا بَاعَدْتَّ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ أَللّٰهُمَّ نَقِّنِيْ مِنَ الْخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ أَللّٰهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ.(بخارى، رقم 744)
حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) سےروايت ہے کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ اور قراءت کے درمیان تھوڑی دیر كےليے چپ رہتے تھے... تو ميں نے پوچها: اے الله كے رسول،آپ پر میرے ماں باپ فدا ہوں، آپ تکبیر اور قرا ءت کے درمیان کی اس خاموشی میں کیا پڑھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ میں پڑھتا ہوں:اے اللہ، میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنی دوری کر جتنی مشرق اور مغرب میں ہے، اے اللہ، مجھے گناہوں سے اس طرح پاک کر جیسے سفید کپڑا میل سے پاک ہوتا ہے۔ اے اللہ، میرے گناہوں کو پانی، برف اور اولے سے دھو ڈال۔
عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِيْ طَالِبٍ عَنْ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلٰوةِ قَالَ: وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِيْ فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيْفًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ إِنَّ صَلَاتِيْ وَنُسُكِيْ وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِيْ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِينَ لَا شَرِيْكَ لَهُ وَبِذَٰلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِيْنَ اَللّٰهُمَّ أَنْتَ الْمَلِكُ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ أَنْتَ رَبِّيْ وَأَنَا عَبْدُكَ ظَلَمْتُ نَفْسِيْ وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِيْ فَاغْفِرْ لِيْ ذُنُوْبِيْ جَمِيْعًا إِنَّهَ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ وَاهْدِنِيْ لِأَحْسَنِ الْأَخْلَاقِ لَا يَهْدِيْ لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ وَاصْرِفْ عَنِّيْ سَيِّئَهَا لَا يَصْرِفُ عَنِّيْ سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَالْخَيْرُ كُلُّهُ فِيْ يَدَيْكَ وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْكَ أَنَا بِكَ وَإِلَيْكَ تَبَارَكْتَ وَتَعَالَيْتَ أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوْبُ إِلَيْكَ. (مسلم، رقم 1812)
سيدنا علی (رضی اللہ عنہ) کا بيان ہے کہ نبی صلی اللہ عليہ وسلم نماز شروع کرتے تو تکبير کے بعد اس طرح کہتے تھے:ميں نے تو اپنا رخ بالکل يک سو ہو کر اس ہستی کی طرف کرليا ہے جس نے زمين وآسمان کو پيدا کيا ہے اور ميں ہرگز مشرکوں ميں سے نہيں ہوں،ميری نماز اور ميری قربانی ، ميرا جينااور مرنا، سب اللہ پروردگار عالم کے ليے ہے اس کا کوئی شريک نہيں ، مجھے اسی کا حکم ديا گيا ہے اورمیں مسلمانوں ميں سے ہو ں اے اللہ ، تو بادشاہ ہے ، تيرے سوا کوئی الہٰ نہيں تو ميرا پروردگار ہے اور ميں تيرا بندہ ہوں،ميں نے اپنی جا ن پر ظلم ڈھايا ہے اور اب اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں۔ پس تو ميرے سب گناہ بخش دے ، اس ميں شبہ نہيں کہ گناہوں کو تو ہی بخشتا ہے، اورمجھے اچھے اخلاق کی ہدايت عطا فرما ، ان کی ہدايت بھی تو ہی ديتا ہے، اور برے اخلاق کو مجھ سے دور کردے ، ان کو دور بھی مجھ سے تو ہی کرے گا، ميں حاضر ہوں ، پروردگار ، تيراحکم بجا لانے کے ليے پوری طر ح تيارہوں، تمام بھلائی تيرے ہی ہاتھ ميں ہے اور برائی کی نسبت تيری طرف نہيں ہے ،ميں تيری قوت سے قائم ہو ں اور مجھے لوٹنا بھی تيری ہی طرف ہے،تو برکت والاہے، بلند ہے ،ميں تجھ سے مغفرت مانگتا ہوں اور تيری طرف رجوع کرتا ہوں ۔
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَفْتَحَ الصَّلٰوةَ قَالَ: سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالٰى جَدُّكَ وَلَا إِلٰهَ غَيْرُكَ. (ابوداؤد، رقم 776)
حضرت عائشہ( رضى الله عنہا) سے روايت ہے كہ رسول الله جب نماز شروع كرتے تو كہتے:اے الله، تو پاك ہےاور اپنى حمد كے ساتھ ہے اور تيرا نام بہت بابركت ہے اور تيرى شان بہت بلند ہےاور تيرے سوا كوئى الٰہ نہيں ہے۔
________