عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دخل الْمَسْجِدَ فَدَخَلَ رَجُلٌ فَصَلّٰى ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِ السَّلَامَ فَقَالَ: ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ فَصَلّٰى ثُمَّ جَاءَ فَسَلَّمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ ثَلَاثًا فَقَالَ: وَالَّذِيْ بَعَثَكَ بِالْحَقِّ فَمَا أُحْسِنُ غَيْرَهُ فَعَلِّمْنِيْ قَالَ: إِذَا قُمْتَ إِلَى الصَّلٰوةِ فَكَبِّرْ ثُمَّ اقْرَأْ مَا تَيَسَّرَ مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ ثُمَّ ارْكَعْ حَتّٰى تَطْمَئِنَّ رَاكِعًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتّٰى تَعْتَدِلَ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتّٰى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتّٰى تَطْمَئِنَّ جَالِسًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتّٰى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ افْعَلْ ذٰلِكَ فِي صَلٰوتِكَ كُلِّهَا. (بخارى، رقم 793)
حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روايت ہےكہ نبیصلی اللہ علیہ وسلممسجد میں تشریف لائے تو اتنے میں ایک شخص آیا اور نماز پڑھنے لگا۔ نماز کے بعد اس نے آ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا، آپ نے سلام کا جواب دے کر فرمایا کہ واپس جا کر دوبارہ نماز پڑھ، کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی۔چنانچہ اس نے دوبارہ نماز پڑھی اور واپس آ کر پھر آپ کو سلام کیا، آپ نے اس مرتبہ بھی یہی فرمایا کہ دوبارہ جا کر نماز پڑھ، کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی،تین بار اسی طرح ہوا۔ آخر اس شخص نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس نے آپ کوحق کے ساتھ مبعوث کیا، میں تو اس سے اچھی نماز نہیں پڑھ سکتا، اس لیے آپ مجھے سکھلائیے، آپ نے فرمایا :جب تو نماز کے لیے کھڑا ہو تو (پہلے)تکبیر کہہ پھر قرآن مجید ميں سے جو کچھ تجھ سے ہو سکے پڑھ، اس کے بعد رکوع کر اور پوری طرح رکوع میں چلا جا، پھر سر اٹھا اور پوری طرح کھڑا ہو جا، پھر جب تو سجدہ کرے تو پوری طرح سجدہ میں چلا جا، پھر (سجدہ سے)سر اٹھا کر اچھی طرح بیٹھ جا، دوبارہ بھی اسی طرح سجدہ کر، یہی طریقہ نماز کے تمام (رکعتوں میں)اختیار کر۔
عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ الْمَسْجِدَ يُصَلِّيْ وَرَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيْ نَاحِيَةِ الْمَسْجِدِ فَجَاءَ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَقَالَ لَهُ: ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ فَرَجَعَ فَصَلَّى ثُمَّ سَلَّمَ فَقَالَ: وَعَلَيْكَ ارْجِعْ فَصَلِّ فَإِنَّكَ لَمْ تُصَلِّ قَالَ فِي الثَّالِثَةِ: فَأَعْلِمْنِيْ قَالَ: إِذَا قُمْتَ إِلَى الصَّلٰوةِ فَأَسْبِغْ الْوُضُوءَ ثُمَّ اسْتَقْبِلْ الْقِبْلَةَ فَكَبِّرْ وَاقْرَأْ بِمَا تَيَسَّرَ مَعَكَ مِنَ الْقُرْآنِ ثُمَّ ارْكَعْ حَتّٰى تَطْمَئِنَّ رَاكِعًا ثُمَّ ارْفَعْ رَأْسَكَ حَتّٰى تَعْتَدِلَ قَائِمًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتّٰى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتّٰى تَسْتَوِيَ وَتَطْمَئِنَّ جَالِسًا ثُمَّ اسْجُدْ حَتّٰى تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا ثُمَّ ارْفَعْ حَتّٰى تَسْتَوِيَ قَائِمًا ثُمَّ افْعَلْ ذٰلِكَ فِيْ صَلٰوتِكَ كُلِّهَا.(بخارى، رقم 6667)
حضرت ابوہریرہ (رضی اللہ عنہ) سے روايت ہے كہایک صحابی مسجدنبوی میں نماز پڑھنے کےلیے آئےتو آں حضرتصلی اللہ علیہ وسلم مسجد ميں ايك طرف تشریف رکھتے تھے۔وہ صحابی (نماز پڑھ كر)آئے اور آپ كو سلام کیا تو آپ نے فرمایا کہ جا اور پھر نماز پڑھ، اس لیے کہ تو نے نماز نہیں پڑھی، وہ واپس گئے اور پھر نماز پڑھ کر آئے اور سلام کیا، آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مرتبہ بھی ان سے یہی فرمایا کہ واپس جا اور نماز پڑھ، کیونکہ تو نے نماز نہیں پڑھی۔آخر تیسری مرتبہ میں وہ صحابی بولے کہ پھر آپ مجھے نماز کا طریقہ سکھا ديں، آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم نماز کے لیے کھڑے ہوا کرو تو پہلے اچهى طرح سے وضو کرو، پھر قبلہ رو ہو کر تکبیر کہو اور جو کچھ قرآن مجید میں تمھیں یاد ہے اور تم آسانی کے ساتھ پڑھ سکتے ہو وه پڑھو، پھر رکوع کرو اور جب سکون کے ساتھ رکوع کرچکو تو اپنا سر اٹھاؤ اور جب پورى طرح سیدھے کھڑے ہو جاؤ تو سجدہ کرو، پهر جب سجدے کی حالت میں اچھی طرح ہو جاؤ تو سجدہ سے سراٹھاؤ، یہاں تک کہ سیدھے ہو جاؤ اور اطمینان سے بیٹھ جاؤ، پھر سجدہ کرو اور جب اطمینان سے سجدہ کر لو تو پهر سر اٹھاؤ، یہاں تک کہ سیدھے کھڑےہو جاؤ، یہ طريقہ اپنی پوری نماز میں اختيار كيا کرو۔
________