عَنِ الْبَرَاءِ قَالَ: كَانَ رُكُوْعُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسُجُوْدُهُ وَبَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ وَإِذَا رَفَعَ مِنَ الرُّكُوْعِ مَا خَلَا الْقِيَامَ وَالْقُعُوْدَ قَرِيْبًا مِّنَ السَّوَاءِ. (بخارى، رقم 792)
براء بن عازب (رضی اللہ عنہ) سے روايت ہےكہنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے رکوع و سجود، دونوں سجدوں کے درمیان کا وقفہ اور رکوع سے سر اٹھا كر كهڑے ہونے كا وقفہ،يہ سب اپنى طوالت ميں تقریباً برابر ہوتے تھے، سوائے قيام اور قعود تشہد كے۔
عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: رَمَقْتُ الصَّلٰوةَ مَعَ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدْتُّ قِيَامَهُ فَرَكْعَتَهُ فَاعْتِدَالَهُ بَعْدَ رُكُوْعِهِ فَسَجْدَتَهُ فَجَلْسَتَهُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ فَسَجْدَتَهُ فَجَلْسَتَهُ مَا بَيْنَ التَّسْلِيْمِ وَالِانْصِرَافِ قَرِيْبًا مِّنَ السَّوَاءِ. (مسلم، رقم 1057)
براء بن عازب (رضی الله عنہ) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز ادا کرنے میں غور کیا تو میں نے ديكها كہ آپ کا قیام، رکوع اور رکوع کے بعد اعتدال،سجده، دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا، پھر دوسرا سجدہ اور اس کے بعد سلام اور نماز سے فارغ ہونےتك كا بيٹهنا، يہ سب تقریبا ًبرابر ہوا كرتے تھے۔
عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ قَالَ إِنِّيْ لَا آلُوْ أَنْ أُصَلِّيَ بِكُمْ كَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا قَالَ ثَابِتٌ: كَانَ أَنَسُ يَصْنَعُ شَيْئًا لَمْ أَرَكُمْ تَصْنَعُوْنَهُ كَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوْعِ قَامَ حَتّٰى يَقُوْلَ الْقَائِلُ قَدْ نَسِيَ وَبَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ حَتّٰى يَقُوْلَ الْقَائِلُ قَدْ نَسِيَ. (بخارى، رقم 821)
حضرت انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) سے روايت ہے كہ میں نے جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھاتے دیکھا تھا، ميں بالکل اسی طرح تم لوگوں کو نماز پڑھانے میں کوئی کمی نہیں كرتا۔ ثابت (راوى جوكہ انس سے يہ روايت كر رہے ہيں وه اپنے مخاطبين سے) كہتے ہيں كہ انس بن مالک (رضی اللہ عنہ) ایک ایسا عمل کرتے تھے جسے میں تمهيں کرتے ہوئے نہیں دیکھتا۔ وه جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اتنی دیر تک کھڑے رہتے کہ دیکھنے والا سمجھتا کہ بھول گئے ہیں اور اسی طرح دونوں سجدوں کے درمیان بهى اتنی دیر تک بیٹھتے رہتے کہ دیکھنے والا سمجھتا کہ بھول گئے ہیں۔
________