HomeQuranHadithMizanVideosBooksBlogs
Homepage
Author: Rafi Mufti

Please login for Bookmark , Comment or Highlight

حقِ امارت

عَنْ بُکَیْرُ بْنُ وَهبٍ الْجَزَرِیُّ قَالَ قَالَ لِی أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أُحَدِّثُکَ حَدِیثًا مَا أُحَدِّثُهُ کُلَّ أَحَدٍ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَامَ عَلَی بَابِ الْبَیْتِ وَنَحْنُ فِیهِ فَقَالَ الْأَءِمَّةُ مِنْ قُرَیْشٍ إِنَّ لَهُمْ عَلَیْکُمْ حَقًّا وَلَکُمْ عَلَیْهِمْ حَقًّا مِثْلَ ذَلِکَ مَا إِنْ اسْتُرْحِمُوا فَرَحِمُوا وَإِنْ عَاهَدُوا وَفَوْا وَإِنْ حَکَمُوا عَدَلُوا فَمَنْ لَمْ یَفْعَلْ ذَلِکَ مِنْهُمْ فَعَلَیْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَاءِکَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ۔(احمد، رقم ۱۱۸۹۸)
’’بکیر بن وہب جزری کہتے ہیں کہ انس بن مالک نے مجھ سے کہا کہ میں تم سے وہ حدیث بیان کرتا ہوں جو میں ہر کسی سے بیان نہیں کیا کرتا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم (آئے اورایک انصاری کے) گھر کے دروازے پر کھڑے ہو گئے، ہم لوگ اس گھر میں موجود تھے تو آپ نے فرمایا: تمھارے ائمہ قریش میں سے ہو ں گے، بے شک تمھارے اوپر ان کا حق ہے اور اسی کی مثل ان پر تمھارا بھی حق ہے۔ جب تک کہ (وہ ایسے ہوں کہ) اُن سے رحم طلب کیا جائے تو وہ رحم کریں، کوئی عہد کریں تو اسے پورا کریں اور اگر فیصلہ کریں تو عدل کریں۔ پس جو اُن میں سے ایسا نہیں کرے گا تو اُس پر اللہ، اُس کے فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہو گی۔‘‘

________

 

B