عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَفْتِحُ الصَّلٰوةِ بِالتَّكْبِيرِ وَالْقِرَاءَةَ بِ (اَلْحَمْد للهِ رَبِّ الْعٰلَمِينَ) وَكَانَ إِذَا رَكَعَ لَمْ يُشْخِصْ رَأْسَهُ وَلَمْ يُصَوِّبْهُ وَلٰكِنْ بَيْنَ ذٰلِكَ وَكَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوْعِ لَمْ يَسْجُدْ حَتّٰى يَسْتَوِيَ قَائِمًا وَكَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ السَّجْدَةِ لَمْ يَسْجُدْ حَتّٰى يَسْتَوِيَ جَالِسًا وَكَانَ يَقُوْلُ فِيْ كُلِّ رَكْعَتَيْنِ التَّحِيَّةَ وَكَانَ يَفْرِشُ رِجْلَهُ الْيُسْرٰى وَيَنْصِبُ رِجْلَهُ الْيُمْنٰى وَكَانَ يَنْهٰى عَنْ عُقْبَةِ الشَّيْطَانِ وَيَنْهٰى أَنْ يََّفْتَرِشَ الرَّجُلُ ذِرَاعَيْهِ افْتِرَاشَ السَّبُعِ وَكَانَ يَخْتِمُ الصَّلٰوةِ بِالتَّسْلِيْمِ. (مسلم، رقم 1110)
حضرت عائشہ (رضی الله عنہا )سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کی ابتدا تکبیر اور ’اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ رَبِّ الْعٰلَمِينَ‘ کی قراءت سے کرتے تھے اور جب رکوع کرتے تو سر کو اونچا رکھتے نہ نیچا، بلکہ برابر سیدھا رکھتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اس وقت تک سجدہ نہ کرتے، جب تک سیدھے کھڑے نہ ہو جاتے اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو اس وقت تک دوسرا سجدہ نہ کرتے، جب تک كہ سیدھے نہ بیٹھ جاتے اور ہر دو رکعتوں میں التحیات پڑھتے اور بائیں پاؤں کو بچھاتے اور اپنے دائیں پاؤں کو کھڑا کرتے اور شیطان کی طرح بیٹھنے سے منع فرماتے، اور درندوں کی طرح اپنے دونوں ہاتھ زمین پر بچھا كر بيٹهنے سے بھی منع فرماتے.آپ سلام کے ساتھ نماز ختم كيا کرتے تهے۔
________