عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ: قُلْتُ لَأَنْظُرَنَّ إِلٰى صَلٰوةِ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ يُصَلِّيْ قَالَ: فَقَامَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَكَبَّرَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتّٰى حَاذَتَا أُذُنَيْهِ ثُمَّ أَخَذَ شِمَالَهُ بِيَمِيْنِهِ فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يََّرْكَعَ رَفَعَهُمَا مِثْلَ ذٰلِكَ ثُمَّ وَضَعَ يَدَيْهِ عَلٰى رُكْبَتَيْهِ فَلَمَّا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوْعِ رَفَعَهُمَا مِثْلَ ذٰلِكَ فَلَمَّا سَجَدَ وَضَعَ رَأْسَهُ بِذٰلِكَ الْمَنْزِلِ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ ثُمَّ جَلَسَ فَافْتَرَشَ رِجْلَهُ الْيُسْرَى وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُسْرٰى عَلٰى فَخِذِهِ الْيُسْرٰى وَحَدَّ مِرْفَقَهُ الْأَيْمَنَ عَلٰى فَخِذِهِ الْيُمْنٰى وَقَبَضَ ثِنْتَيْنِ وَحَلَّقَ حَلْقَةً وَرَأَيْتُهُ يَقُوْلُ هٰكَذَا وَحَلَّقَ بِشْرٌ الْإِبْهَامَ وَالْوُسْطٰى وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ. (ابوداؤد، رقم٦٢٤،٦٢٠)
حضرت وائل بن حجر(رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے، آپ کھڑے ہوئے تو قبلہ کی طرف رخ کیا اور اللہ اکبر کہتے ہوئے ہاتھ کانوں تک اٹھائے، پھر بائیں ہاتھ کو دائیں ہاتھ سے پکڑا۔ جب آپ نے رکوع کا ارادہ کیا تو اسی طرح پھر دونوں ہاتھوں کو اٹھایا اور (رکوع میں)دونوں ہاتھ گھٹنوں پر رکھے، جب رکوع سے سر اٹھایا تو پھر پہلے کی طرح دونوں ہاتھ اٹھائے، جب سجدہ کیا تو اپنے سر کو دونوں ہاتھوں کے بیچ میں رکھا۔ اس کے بعد آپ بیٹھے تو بائیں پیر کو بچھایا اور بایاں ہاتھ بائیں ران پر رکھا اور داہنے ہاتھ کی کہنی داہنی ران سے الگ رکھی اور دونوں انگلیوں کو بند کر لیا اور ایک حلقہ بنا لیا اور میں نے ان کو دیکھا کہ وہ اشارے سے کہتے تھے کہ اس طرح، بشر راوى نے انگوٹھے اور بیچ کی انگلی کا حلقہ بنایا اور شہادت والی انگلی سے اشارہ کیا۔
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو الْعَامِرِيِّ قَالَ كُنْتُ فِيْ مَجْلِسٍ مِّنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَذَاكَرُوا صَلٰوةَ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُوْ حُمَيْدٍ: فَذَكَرَ بَعْضَ هٰذَا الْحَدِيْثِ وَقَالَ فَإِذَا رَكَعَ أَمْكَنَ كَفَّيْهِ مِنْ رُكْبَتَيْهِ وَفَرَّجَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ ثُمَّ هَصَرَ ظَهْرَهُ غَيْرَ مُقْنِعٍ رَأْسَهُ وَلَا صَافِحٍ بِخَدِّهِ وَقَالَ فَإِذَا قَعَدَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ قَعَدَ عَلٰى بَطْنِ قَدَمِهِ الْيُسْرٰى وَنَصَبَ الْيُمْنٰى فَإِذَا كَانَ فِي الرَّابِعَةِ أَفْضٰى بِوَرِكِهِ الْيُسْرٰى إِلَى الْأَرْضِ وَأَخْرَجَ قَدَمَيْهِ مِنْ نَاحِيَةٍ وَاحِدَةٍ. (ابوداؤد، رقم 731)
حضرت محمد بن عمرو عامری (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے کہ میں اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک مجلس میں تھا، وہ لوگ آپ کی نماز کا تذکرہ کر رہے تھے۔ ابوحمید نے کہا: اس کے بعد (تھوڑے اختلاف کے ساتھ)يہ حدیث بیان کی اور کہا: جب آپ نے رکوع کیا تو اپنی ہتھیلیوں کو گھٹنوں پر جمایا اور انگلیوں کو کھلا رکھا، پھر پیٹھ کو جھکایا، لیکن سر کو اونچا نہ رکھا اور نہ منہ کو دائیں بائیں موڑا۔ جب دو رکعتوں کے بعد بیٹھے تو بائیں پاؤں کے تلوے پر بیٹھے اور داہنے پاؤں کو کھڑا کیا۔ جب چوتھی رکعت کے بعد بیٹھے تو بائیں کولھے کو زمین پر رکھا اور دونوں پاؤں کو ایک طرف نکال دیا۔
عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَعَدَ فِي الصَّلٰوةِ جَعَلَ قَدَمَهُ الْيُسْرٰى بَيْنَ فَخِذِهِ وَسَاقِهِ وَفَرَشَ قَدَمَهُ الْيُمْنٰى وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُسْرٰى عَلٰى رُكْبَتِهِ الْيُسْرٰى وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنٰى عَلٰى فَخِذِهِ الْيُمْنٰى وَأَشَارَ بِإِصْبَعِهِ. (مسلم، رقم 1307)
حضرت عبداللہ بن زبیر( رضی الله عنہ) سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز میں بیٹها كرتے تھے تو اپنے بائیں پاؤں کو ران اور پنڈلی کے درمیان کر لیتے تھے اور اپنا دایاں پاؤں بچھا دیتے اور اپنا بایاں ہاتھ بائیں گهٹنے پر رکھ لیتے اور دایاں ہاتھ دائیں ران پر رکھ لیتے اور اپنی انگلی سے اشارہ كرتے۔
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حُمَيْدٍ السَّاعِدِيَّ فِي عَشْرَةٍ مِّنْ أَصْحَابِ رَسُوّلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ أَبُوْ قَتَادَةَ قَالَ أَبُوْ حُمَيْدٍ: أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلٰوةِ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوْا: فَلِمَ فَوَاللهِ مَا كُنْتَ بِأَكْثَرِنَا لَهُ تَبَعًا وَلَا أَقْدَمِنَا لَهُ صُحْبَةً قَالَ بَلٰى قَالُوْا: فَاعْرِضْ قَالَ: كَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلٰوةِ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتّٰى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ ثُمَّ يُكَبِّرُ حَتّٰى يَقِرَّ كُلُّ عَظْمٍ فِيْ مَوْضِعِهِ مُعْتَدِلًا ثُمَّ يَقْرَأُ ثُمَّ يُكَبِّرُ فَيَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتّٰى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ ثُمَّ يَرْكَعُ وَيَضَعُ رَاحَتَيْهِ عَلٰى رُكْبَتَيْهِ ثُمَّ يَعْتَدِلُ فَلَا يَصُبُّ رَأْسَهُ وَلَا يُقْنِعُ ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ فَيَقُوْلُ: سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ثُمَّ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتّٰى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ مُعْتَدِلًا ثُمَّ يَقُوْلُ: أَلله أَكْبَرُ ثُمَّ يَهْوِيْ إِلَى الْأَرْضِ فَيُجَا فِيْ يَدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ وَيَثْنِيْ رِجْلَهُ الْيُسْرٰى فَيَقْعُدُ عَلَيْهَا وَيَفْتَحُ أَصَابِعَ رِجْلَيْهِ إِذَا سَجَدَ وَيَسْجُدُ ثُمَّ يَقُوْلُ: أَلله أَكْبَرُ وَيَرْفَعُ رَأْسَهُ وَيَثْنِيْ رِجْلَهُ الْيُسْرٰى فَيَقْعُدُ عَلَيْهَا حَتّٰى يَرْجِعَ كُلُّ عَظْمٍ إِلٰى مَوْضِعِهِ ثُمَّ يَصْنَعُ فِي الْأُخْرٰى مِثْلَ ذٰلِكَ ثُمَّ إِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتّٰى يُحَاذِيَ بِهِمَا مَنْكِبَيْهِ كَمَا كَبَّرَ عِنْدَ افْتِتَاحِ الصَّلٰوةِ ثُمَّ يَصْنَعُ ذٰلِكَ فِيْ بَقِيَّةِ صَلٰوتِهِ حَتّٰى إِذَا كَانْتِ السَّجْدَةُ الَّتِيْ فِيْهَا التَّسْلِيمُ أَخَّرَ رِجْلَهُ الْيُسْرٰى وَقَعَدَ مُتَوَرِّكًا عَلٰى شِقِّهِ الْأَيْسَرِ قَالُوْا: صَدَقْتَ هٰكَذَا كَانَ يُصَلِّيْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. (ابوداؤد، رقم730)
حضرت محمد بن عمر بن عطاءسے روايت ہے كہ ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ نبى صلى الله عليہ وسلم کے دس صحابہ کے درمیان بیٹھے ہوئے تھے جن میں ابوقتادہ بھی تھے ، تب ابوحمید نے کہا كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے متعلق میں تم سب سے زیادہ واقفیت رکھتا ہوں،صحابہ (رضی اللہ عنہم)نے کہا: وہ کیسے؟ بخدا، تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہم سے كوئى زیادہ پیروی نہیں کرتے تھے اور نہ تم ہم سے كوئى پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں آئے تھے،ابوحمید نے کہا:ہاں، یہ درست ہے۔صحابہ (رضی اللہ عنہ)نے کہا: اچھا ،تو پھر بیان کرو، ابوحمید کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تھے تو اپنے دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے اور تکبیر کہتے، یہاں تک کہ ہر ہڈی اعتدال کے ساتھ اپنے مقام پر آجاتی، اس کے بعد قرا ءت شروع كرتے ،پھر (رکوع) کی تکبیر کہتے ہوئے دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے اور رکوع کرتے اور رکوع میں دونوں ہتھیلیاں گھٹنوں پر رکھتے اور پشت سیدھی رکھتے، سر کو نہ زیادہ جھکاتے اور نہ اونچا رکھتے،پھر سر اٹھاتے اور ’سَمِعَ اللهُ لِمَن حَمِدَه‘کہتے، پھر سیدھے کھڑے ہو کر دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے اور تکبیر کہتے ہوئے زمین کی طرف (سجدے كے ليے)جھکتے اورسجدہ میں دونوں ہاتھوں کو پہلوؤں سے جدا رکھتے، پھر سر اٹھاتے اور بائیں پاؤں کو بچھا کر اس پر بیٹھتے، سجدہ کے وقت پاؤں کی انگلیوں کو کھلا رکھتے ،پھر (دوسرا)سجدہ کرتے،پھر اللہ اکبر کہہ کر سجدہ سے سر اٹھاتے اور بائیں پاؤں کو بچھا کر اس پر اتنی دیر تک بیٹھتے کہ ہر ہڈی اپنے مقام پر آجاتی (پھر کھڑے ہوتے) اور دوسری رکعت میں بھی ایسا ہی کرتے، پھر جب دو رکعتوں سے فارغ ہو کر کھڑے ہوتے تو اللہ اکبر کہتے اور مونڈھوں تک دونوں ہاتھ اٹھاتے جس طرح کہ نماز کے شروع میں ہاتھ اٹھائے تھے اور تکبیر کہی تھی، پھر باقی نماز میں بھی ایسا ہی کرتے، یہاں تک کہ جب آخری سجدہ سے فارغ ہوتے، یعنی جس کے بعد سلام ہوتا ہے تو بایاں پاؤں نکالتے اور بائیں کولھے پر بیٹھتے (یہ سن کر) آپ کے صحابہ نے کہا: تم نے سچ کہا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح نماز پڑھتے تھے۔
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَاءٍ أَنَّهُ كَانَ جَالِسًا مَعَ نَفَرٍ مِّنْ أَصْحَابِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْنَا صَلٰوةَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُوْحُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ: أَنَا كُنْتُ أَحْفَظَكُمْ لِصَلٰوةِ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيْتُهُ إِذَا كَبَّرَ جَعَلَ يَدَيْهِ حِذَاءَ مَنْكِبَيْهِ وَإِذَا رَكَعَ أَمْكَنَ يَدَيْهِ مِنْ رُكْبَتَيْهِ ثُمَّ هَصَرَ ظَهْرَهُ فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ اسْتَوٰى حَتّٰى يَعُوْدَ كُلُّ فَقَارٍ مَكَانَهُ فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَ يَدَيْهِ غَيْرَ مُفْتَرِشٍ وَلَا قَابِضِهِمَا وَاسْتَقْبَلَ بِأَطْرَافِ أَصَابِعِ رِجْلَيْهِ الْقِبْلَةَ فَإِذَا جَلَسَ فِي الرَّكْعَتَيْنِ جَلَسَ عَلٰى رِجْلِهِ الْيُسْرٰى وَنَصَبَ الْيُمْنٰى وَإِذَا جَلَسَ فِي الرَّكْعَةِ الْآخِرَةِ قَدَّمَ رِجْلَهُ الْيُسْرٰى وَنَصَبَ الْأُخْرَى وَقَعَدَ عَلٰى مَقْعَدَتِهِ. (بخارى، رقم 828)
حضرت محمد بن عمرو بن عطاء (رضی اللہ عنہ)سے روايت ہے کہوہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے چند اصحاب (رضوان اللہ علیہم اجمعین) کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے، وه كہتے ہيں كہ ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا ذکر چهيڑ ديا تو ابو حمید ساعدی (رضی اللہ عنہ) نے کہا کہ مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز تم سب سے زیادہ یاد ہے، میں نے آپ کو دیکھا کہ جب آپ تکبیر کہتے تو اپنے ہاتھوں کو کندھوں تک لے جاتے، جب آپ رکوع کرتے تو گھٹنوں کو اپنے ہاتھوں سے پوری طرح پکڑ لیتے اور پیٹھ کو جھکا دیتے،پھر جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اس طرح سیدھے کھڑے ہو جاتے کہ تمام جوڑ اپنى جگہ پر آجاتے،پهر جب آپ سجدہ کرتے تو آپ اپنے ہاتھوں کو (زمین پر)اس طرح رکھتے کہ نہ بالکل پھیلے ہوئے ہوتے اور نہ سمٹے ہوئے، پاؤں کی انگلياں قبلہ رو ركهتے۔ جب آپ دو رکعتوں کے بعد بیٹھتے تو بائیں پاؤں پر بیٹھتے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے اور جب آخری رکعت میں بیٹھتے تو بائیں پاؤں کو آگے کر لیتے اور دائیں کو کھڑا کر دیتے ، پھر مقعد پر بیٹھتے۔
عَنْ عَبَّاسِ بْنِ سَهْلٍ قَالَ: اجْتَمَعَ أَبُوْ حُمَيْدٍ وَأَبُوْ أُسَيْدٍ وَسَهْلُ بْنَ سَعْدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ مَسْلَمَةَ فَذَكَرُوْا صَلٰوةَ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَبُوْ حُمَيْدٍ: أَنَا أَعْلَمُكُمْ بِصَلٰوةِ رَسُوْلِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ بَعْضَ هٰذَا قَالَ: ثُمَّ رَكَعَ فَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلٰى رُكْبَتَيْهِ كَأَنَّهُ قَابِضٌ عَلَيْهِمَا وَوَتَّرَ يَدَيْهِ فَتَجَافٰى عَنْ جَنْبَيْهِ قَالَ: ثُمَّ سَجَدَ فَأَمْكَنَ أَنْفَهُ وَجَبْهَتَهُ وَنَحّٰى يَدَيْهِ عَنْ جَنْبَيْهِ وَوَضَعَ كَفَّيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ حَتّٰى رَجَعَ كُلُّ عَظْمٍ فِيْ مَوْضِعِهِ حَتّٰى فَرَغَ ثُمَّ جَلَسَ فَافْتَرَشَ رِجْلَهُ الْيُسْرٰى وَأَقْبَلَ بِصَدْرِ الْيُمْنٰى عَلٰى قِبْلَتِهِ وَوَضَعَ كَفَّهُ الْيُمْنٰى عَلٰى رُكْبَتِهِ الْيُمْنٰى وَكَفَّهُ الْيُسْرٰى عَلٰى رُكْبَتِهِ الْيُسْرٰى وَأَشَارَ بِأُصْبُعِهِ. (ابوداؤد، رقم 734)
حضرت عباس بن سہل (رضی اللہ عنہ)سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ ابوحمید، ابواسید، سہل بن سعد اور محمد بن مسلمہ(رضی اللہ عنہم) جمع ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا تذکرہ کرنے لگے، ابوحمید نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے متعلق میں سب سے زیادہ جانتا ہوں،چنانچہ انهوں نےان میں سے كچھ بیان کیا اور پهر كہا کہ آپ نے رکوع کیا اور دونوں ہاتھوں کو اپنے گھٹنوں پر اس طرح رکھا، گویا ان کو پکڑ رکھا ہو اور ہاتھوں کو سیدھا اور پہلوؤں سے جدا رکھا، پھر سجدہ کیا اور اپنی ناک اور پیشانی کو زمین پر لگایا، دونوں ہاتھوں کو پہلوؤں سے جدا رکھا اور ہتھیلیوں کو مونڈھوں کے برابر رکھا، پھر سر اٹھایا، یہاں تک کہ ہر ایک ہڈی اپنے مقام پر آ گئی (پھر دوسرا سجدہ کیا)اور فارغ ہو گئے اور جب بیٹھے تو بایاں پاؤں بچھایا اور داہنے پاؤں کو کھڑا کیا اور اس کی انگلیوں کو قبلہ رو کیا اور اپنی داہنی ہتھیلی داہنے گهٹنے پر رکھی اور بائيں ہتهيلى بائیں گهٹنے پر رکھی اور انگلی سے اشارہ کیا۔
عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ حِيْنَ دَخَلَ فِي الصَّلٰوةِ كَبَّرَ وَصَفَ هَمَّامٌ حِيَالَ أُذُنَيْهِ ثُمَّ الْتَحَفَ بِثَوْبِهِ ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنٰى عَلَى الْيُسْرٰى فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَّرْكَعَ أَخْرَجَ يَدَيْهِ مِنَ الثَّوْبِ ثُمَّ رَفَعَهُمَا ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ فَلَمَّا قَالَ سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَفَعَ يَدَيْهِ فَلَمَّا سَجَدَ سَجَدَ بَيْنَ كَفَّيْهِ. (مسلم، رقم 896)
حضرت وائل بن حجر(رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ انهوں نے ديكها كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب نماز شروع كى تو اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند کیا اور تکبیر کہی اور ہمام راوى نے بیان کیا کہ آپ نے دونوں ہاتھ اپنے کانوں تک اٹھائے، پھر آپ نے چادر اوڑھ لی، پھر دائیں ہاتھ بائیں ہاتھ کے اوپر رکھا، جب آپ نے رکوع کرنے کا ارادہ کیا تو اپنے ہاتھوں کو چادر سے نکالا، پھر ان کو بلند کیا اور تکبیر کہہ کر رکوع کیا، جب آپ نے’سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ‘كہاتو اپنے ہاتھوں کو بلند کیا، پھر آپ نے اپنی دونوں ہتھیلیوں کے درمیان سجده کیا۔
________