عَنِ بْنِ عُمَرَ قَالَ: كَانَ النِّبيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي السَّفَرِ عَلٰى رَاحِلَتِهِ حَيْثُ تَوَجَّهَتْ بِهِ يُوْمِئُ إِيمَاءً صَلٰوةَ اللَّيْلِ إِلَّا الْفَرَائِضَ وَيُوتِرُ عَلٰى رَاحِلَتِهِ. (بخارى، رقم 1000)
حضرت عبداللہ بن عمر( رضی اللہ عنہما) سےروايت ہےکہنبی صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں رات کی نماز اپنی سواری ہی پر اشاروں سے پڑھ لیتے تھے ،خواہ سواری کا رخ کسی بهى طرف ہو جاتا ،آپ اشاروں سے نماز پڑھتے رہتے،البتہ فرائض اس طرح نہیں پڑھتے تھے اور آپ وتر بهى اپنی سوارى پر پڑھ لیتے تهے۔
عَنْ سَالِمٍ كَانَ عَبْدُ اللهِ يُصَلِّيْ عَلَى دَابَّتِهِ مِنَ اللَّيْلِ وَهُوَ مُسَافِرٌ مَا يُبَالِيْ حَيْثُ مَا كَانَ وَجْهُهُ قَالَ بْنُ عُمَرَ: وَكَانَ رَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسَبِّحُ عَلَى الرَّاحِلَةِ قِبَلَ أَيِّ وَجْهٍ تَوَجَّهَ وَيُوْتِرُ عَلَيْهَا غَيْرَ أَنَّهُ لَا يُصَلِّيْ عَلَيْهَا الْمَكْتُوْبَةَ. (بخارى، رقم 1098)
حضرت سالم رحمہ الله سے روايت ہے كہ حضرت عبداللہ بن عمر (رضی اللہ عنہما) سفر میں رات کے وقت اپنے جانور ہى پر (نفل) نماز پڑھ ليتے تهے، اور اس كى کچھ پروا نہ کرتے کہ اس (سوارى)كا منہ کس طرف ہے۔ ابن عمر( رضی اللہ عنہما) نے کہا کہ آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم بھی اونٹنی پر نفل نماز پڑھا کرتے ،چاہے اس کا منہ كسى طرف بهى ہو اور اسى طرح وتر بھی آپ سواری پر پڑھ لیتے تھے،البتہ آپ فرض نمازيں سوارى پر نہیں پڑھتے تھے۔
________